ہنی ٹریپ کا ایک اور کیس سامنے آگیا، سعودیہ پلٹ شخص اغوا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
لاہور:
سعودیہ پلٹ شخص کے اغوا کا معاملہ پولیس نے ابتدائی تحقیق میں ہنی ٹریپ قرار دے دیا۔
شالیمار کے علاقے سے سعودیہ پلٹ شخص کے اغوا برائے تاوان کے کیس میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مغوی محمد صالح کو ہنی ٹریپ کیا گیا ہے۔
مغوی محمد صالح کے فون کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ہنی ٹریپ قرار دیا ہے ۔ مغوی کا فون صادق آباد تک ایک ہی نمبر کے ساتھ رابطے میں رہا۔ مغوی کا جس نمبر پر رابطہ رہا وہ نمبر ایک خاتون کے زیر استعمال ہے ۔
پولیس کے مطابق مغوی کو بازیاب کروانے کے لیے کیس آرگنائز کرائم یونٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ شالیمار تھانے میں درج مقدمے کی ابتدائی معلومات کے مطابق ہنی ٹریپ کا کیس لگتا ہے۔
مغوی کو آزاد کرنے کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان مانگا گیا تھا۔ اغوا کا مقدمہ تھانہ شالیمار میں مغوی کے بیٹے احمد صالح کی مدعیت میں درج ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مغوی سعودی عرب سے پاکستان شفٹ ہوا تھا۔ والد کی بازیابی کے لیے ملزمان نے ڈیڑھ کروڑ روپے کی رقم مانگی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ کانسٹیبل توقیر، عاقب اور محمد علی نے شہری کو حبس بے جا میں رکھا، پولیس ملازمین نے خود کو سی سی ڈی کا اہلکار ظاہر کیا، اہلکار 2 شہریوں کو اغواء کرکے پچیس لاکھ تاوان کا مطالبہ کرتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے شاہد اور ندیم کو پولیس مقابلے میں مارنے کی دھمکیاں دیں، ملزمان نے مغوی افراد کو زبردستی منشیات فروشی کا اعتراف کرنے کی ویڈیوز بنوائیں، متاثرہ افراد کے اہل خانہ نے 6 لاکھ 75 ہزار روپے دیکر نوجوانوں کو بازیاب کروایا۔
پولیس نے کہا کہ تینوں پولیس ملازمین سے مزید تفتیش جاری ہے، اہلکاروں کے موبائل فون قبضہ میں لیکر ویڈیوز کا جایزہ لیا جارہا ہے۔