چیمپئینز ٹرافی سے قبل سارو گنگولی نے پاک بھارت فرینڈ شپ کپ کی یادیں تازہ کردیں۔
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں روایتی حریف پاک بھارت ٹیموں کے ٹاکرے سے قبل سارو گنگولی نے پاک بھارت فرینڈ شپ کپ کی یادیں تازہ کردیں۔اس حوالے سے نیٹ فلکس سیریز کے پرومو میں سابق کپتان سارو گنگولی نے کہا کہ 1996 میں دونوں ٹیموں کے درمیان کینیڈا میں فرینڈ شپ کپ کھیلا گیا، جو بس نام کا ہی فرینڈشپ کپ تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران ایک طرف سے وسیم اکرم کی سوئنگ بالنگ سے پریشان کررہے تھے اور دوسری طرف شعیب اختر جیسا بولر 150 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار سے بولنگ کررہا ہو تو پھر فرینڈشپ کہاں رہ جاتی ہے۔ سابق بھارتی کپتان کے جواب میں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے سارو گنگولی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دادا آپ منفرد ہو، بھارتی کرکٹ آپ کے بغیر نامکمل ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نیٹ فلکس انڈیا نے اپنی نئی ڈاکو سیریز دی گریٹیسٹ رائیولری: انڈیا بمقابلہ پاکستان کا ٹریلر جاری کیا تھا جس میں چند جھلکیاں دیکھائی گئی تھیں۔ نیٹ فلکس نے اس سنسنی سے بھرپور ویب سیریز کو 7 فروری 2025 کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ دستاویزی سیریز کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی اور شدید حریف ٹیموں، بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سارو گنگولی پاک بھارت
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5