جے یو آئی کے سربراہ نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لی جائیں، مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک وفد سے پیکا ایکٹ سے متعلق ملاقات ہوئی، یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں۔ پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے فون پر رابطہ کیا، صدر زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا کہ وہ صحافیوں سے بھی تجاویز لیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ پر صدر آصف علی زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا ہے۔ گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ پر صحافیوں کی تجاویز لی جائیں، مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، مسائل کا حل مذاکرات میں ہے۔ اسلام آباد میں صحافیوں کے ایک وفد سے پیکا ایکٹ سے متعلق ملاقات ہوئی، یکطرفہ قانون پاس کرنے کے بجائے صحافیوں کی تجاویز لینی چاہئیں۔ پیکا ایکٹ پر صدر مملکت سے فون پر رابطہ کیا، صدر زرداری نے مجھ سے اتفاق کیا کہ وہ صحافیوں سے بھی تجاویز لیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذاکرات پر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے، مذاکرات کرنا یا نہ کرنا ان کا اپنا معاملہ ہے، مذاکرات کے وقت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا۔ جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ 15 ماہ تک اسرائیل نے غزہ اور فلسطین پر آگ برسائی، معاہدے میں فلسطین کو کامیابی ملی ہے، وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت میں اتنی قوت نہیں کہ ایک دن بھی چل سکے، کے پی میں جو حالات ہیں پنجاب میں اس کا احساس نہیں کیا جا رہا، کے پی میں ہمارے علما کرام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ریاست کی سطح پر بلوچستان کی صورتحال کو سنجیدہ لینا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے کہا پیکا ایکٹ پر کہا کہ

پڑھیں:

فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات

اسلام آباد؍ لاہور (رانا فرحان اسلم+ خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کیلئے کوشیں تیز کر دی ہیں۔ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے مختلف رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل نے سربراہ اسلامی تحریک علامہ ساجد نقوی، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبد الکریم، مولانا اویس نورانی اور  دیگر سے ٹیلیفونک رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کر لیا ہے۔ بعد ازاں ساجد نقوی نے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ غیر فعال متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کیساتھ رابطوں میں ایم ایم اے بحالی سمیت دیگر امور زیر غور آئینگے۔ مولانا فضل الرحمان، علامہ ساجد نقوی، حافظ عبد الکریم اور مولانا اویس نورانی کے درمیان اہم ملاقات میں اہم فیصلہ سازی متوقع ہے لیکن تاحال جے یو آئی کی طرف سے جماعت اسلامی کو مدعو نہیں کیا گیا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے دوسرے دھڑے ابوالخیر محمد زبیر بھی تاحال ملاقات میں مدعو نہیں، متحدہ مجلس عمل کی فعالیت، غیر فعالیت کے اسباب سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گے۔ ابھی یہ ابتدائی مشاورت ہے، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتے، چار بڑی مذہبی سیاسی شخصیات کا اکٹھ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کیساتھ غزہ اور خطے کی صورتحال پر بھی غور کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگے کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان کو فاٹا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں فاٹا بارے حکومتی کمیٹی پر غور وخوض وفد نے حکومتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان سے وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے ملاقات کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل دی ہے، وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے تشکیل کمیٹی کی سربراہی مولانا فضل الرحمان سے قبول کرنے کی درخواست کی۔ مولانا فضل الرحمان نے وفد کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔ جلد وزیر اعظم سے ملاقات میں تحفظات پیش کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے ٹانک گومل راغزائی میں گھر پر گولہ گرنے کے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے نہ بچے محفوظ ہیں نہ خواتین اور بزرگ، جے یو آئی کارکنوں اور رہنمائوں کو منصوبہ بندی سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  •   وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • یورو 2024 فائنل میں پہنچنے پر انگلینڈ ویمنز فٹبال ٹیم کو بادشاہ چارلس کی مبارکباد
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات