کراچی؛ بچوں کے اغوا کے بڑھتے واقعات، ڈی آئی جی سمیت 5 پولیس افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی:
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے شہر میں بچوں کو اغوا کرنے کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ڈی آئی جی سمیت 5 پولیس افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دیدی۔
ٹیم کا سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کا بنایا گیا ہے جبکہ ٹیم کے دیگر ممبران میں ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ مہزوز علی ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ویسٹ عارب مہر ، ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی قیس خان شامل ہیں۔
بنائی جانے والی ٹیم شہر میں بچوں کے اغوا میں ملوث گینگ کا سراغ لگائے گئی جبکہ پولیس ٹیم گرفتار ملزمان سے پیر آباد اور سعود آباد تھانے میں درج مقدمات کے بارے میں اچھی طرح سے پوچھ گچھ کرے گی اور بچوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا کر انھیں گرفتار کیا جائے گا۔
بنائی گئی ٹیم کراچی رینج کے کسی بھی افسر کو مدد کے لیے ٹیم میں شریک کر سکتی ہے جبکہ ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے 3 فروری کو اپنی پیش رفت سے متعلق رپورٹ کراچی پولیس چیف کو بھی پیش کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی ڈی ا ئی جی
پڑھیں:
خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ انسانی حقوق حکومتِ سندھ نے سی بی این سی کلب اور سیونگ لائیوز ویلفیئر کے اشتراک سے “پنک ٹوبر کینسر آگاہی تقریب” کا اہتمام کیا۔۔اس موقع پر راج ویر سنگھ سوڈھا وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اس اقدام کا مقصد یہ اجاگر کرنا تھا کہ چھاتی کا سرطان صرف صحت کا نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جو ہر عورت کے صحت، آگاہی اور باوقار علاج کے حق کو نمایاں کرتا ہے۔تقریب کے مقررین نے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے، جن کے مطابق پاکستان میں خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں اور ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس مرض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آگاہی، ابتدائی اسکریننگ اور بروقت علاج کی سہولت تمام خواتین کے لیے دستیاب ہونی چاہیے۔تقریب میں ماہر آنکالوجسٹس کی زیرِ قیادت پینل ڈسکشنز، سرطان سے صحت یاب خواتین کی حوصلہ افزا کہانیاں، اور آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے جن میں غلط فہمیوں کا ازالہ، باقاعدہ اسکریننگ کی اہمیت، اور احتیاطی تدابیر پر روشنی ڈالی گئی۔اپنے خطاب میں راج ویر سنگھ سوڈھا نے محکمہ انسانی حقوق اور اس کے شراکت دار اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔