UrduPoint:
2025-11-03@19:33:38 GMT

ایف بی آر نے جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع کیے

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

ایف بی آر نے جنوری میں 872 ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع کیے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2025ء)ایف بی آر نے جنوری کے دوران 872ارب روپے کے ریکارڈ محصولات جمع کیے، جو گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں 29فیصد زیادہ ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف بی آر پھر بھی جنوری میں محصولات کا ٹارگٹ 956ارب روپے حاصل نہ ہو سکا اور 84ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق مالی سال کے پہلے 7ماہ میں ٹیکس وصولی میں مجموعی طور پر 468ارب روپے کا شارٹ فال کا سامنا ہے۔

پچھلے سال جنوری میں جمع شدہ محصولات کا حجم 677ارب روپے تھا، شرح سود میں 10فیصد اور پچھلے سال کی نسبت افراط زر میں 22فیصد کمی کے باوجود محصولات میں 29فیصد اضافہ ہوا۔ایف بی آرنے بتایاہے کہ جنوری کے مہینہ میں انکم ٹیکس محصولات میں 28فیصد اضافہ ہوا ہے، جنوری کے مہینہ میں سیلز ٹیکس محصولات میں 29فیصد اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

جنوری میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی میں 34فیصد اور کسٹم ڈیوٹی میں 30فیصد اضافہ ہوا، جنوری میں جمع شدہ محصولات تیسری سہ ماہی کے مجموعی محصولات کے ہدف کا ایک تہائی ہیں۔

ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس حکام اس سہ ماہی کے تفویض کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، اس سال پہلی دفعہ کسٹمز ڈیوٹیز کی وصولی میں نمایاں اضافہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی اور نمو کا آئینہ دار ہے۔رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ کے ٹیکس محصولات میں پچھلے سال کے اسی عرصے کی نسبت 26فیصد اضافہ ہوا ہے، معاشی چیلنجز کے باوجود محصولات کی وصولی میں 26فیصد مجموعی اضافہ خوش آئند ہے۔ایف بی آر نے بتایاہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں 6794ارب روپے کے محصولات جمع ہوئے، رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ میں 6964ارب روپے کے محصولات کا ہدف تھا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محصولات میں ایف بی آر نے اضافہ ہوا وصولی میں جنوری کے روپے کے

پڑھیں:

31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر نے ٹیکس سال 2025ء کیلئے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔ 31 اکتوبر تک 2025ء کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹنز جمع کرائے گئے۔ جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران جمع کرائے گئے 50 لاکھ ریٹرنز کے مقابلے میں 17.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد اضافہ ہے۔ مزید یہ کہ انفرادی ٹیکس دہندگان کی جانب سے گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا گیا جو 60 ارب روپے سے بڑھ کر 69 ارب روپے ہو گیا جو کہ 15 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ بیان کے مطابق وزیرِاعظم کی ہدایات کے مطابق ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں کوئی عمومی توسیع نہیں کی گئی۔ تاہم، ایسے ٹیکس دہندگان جو حقیقی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، وہ ایف بی آر کے آئی آر آئی ایس نظام کے ذریعے متعلقہ فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کر کے ریٹرن جمع کرانے میں توسیع کی درخواست کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے: چیئرمین ایف بی آر
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، امارات میں نمایاں کمی ریکارڈ
  • 31 اکتوبر تک 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی، ایف بی آر