بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر گرفتار، لاکھوں کی پتنگ اور کیمیکل ڈور برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پولیس نے بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر کو گرفتار کرلیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے فیکٹری ایریا میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر نعمان کو گرفتار کرلیا، ملزم سے لاکھوں روپےکی 350 پتنگیں، 25 کیمیکل ڈور کی چرخیاں برآمد ہوئی ہے۔ایس پی کینٹ اویس شفیق کا کہنا ہے کہ ملز م پشاور سے آن لائن پتنگیں، ڈور منگوا کر پنجاب کے علاقوں میں فروخت کرتا تھا، گرفتار بین الاضلاعی پتنگ ڈیلر نعمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر پنجاب بھر میں پتنگ بازوں اور پتنگ سازوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، پنجاب اسمبلی سے پتنگ بازی کی ممانعت کا ترمیمی بل 2024 منظور ہونے سے صوبے میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔نئے قانون کے مطابق پنجاب میں پتنگ بازی کو نا قابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے، پتنگ اڑانے والے کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے۔،اسی طرح پتنگ بازی ، تیاری، فروخت ، نقل و حمل پر 5لاکھ سے 50 لاکھ تک جرمانہ ہو گا۔پتنگ بازی کو انسانی جان سے کھیلنے کا کھیل یا کرتب کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ بدقسمتی سے بسنت کے نام پر اس ہولناک کھیل کو عام کرنے کی روایت بڑھ گئی ہے۔ ہر سال کئی لوگ پتنگ کی گلے میں ڈور پھرنے کی وجہ سے جان کی بازی ہار بیٹھتے ہیں اور زخمیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ سامنے آتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پتنگ بازی
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جبری قحط مسلط کرنے والے اسرائیل نے غزہ میں کسی قسم کا قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت اور بربریت کے باعث قحط کی صورتحال ختم نہ ہوسکی، جبری قحط سے 3 اور فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے ایک روز میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں 6 سالہ جڑواں بچے بھی شامل تھے، جبکہ 3 صحافی بھی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا شکار ہوئے۔ اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہوچکے ہیں۔