بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن جماعتوں کو نیشنل ایجنڈا پر آنے کی دعوت دی ہے: فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رہنما فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو نیشنل ایجنڈا پر آنے کی دعوت دی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک انصاف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو مخصوص نشستیں ملنی چاہیئں،بشری بی بی کو آج عدالت میں پیش نہیں ہونے دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کے خلاف درج مقدمات میں شامل تفتیش بھی نہیں ہونے دیا گیا، بدقسمتی ہے پاکستان میں الیکشن فراڈ کرکے اپوزیشن کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھا گیا ،ہم اے ٹی سی عدالت میں جائینگے اس پر عدالت سے بات کرینگے۔
فیصل چوہدری نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہے کہا قوم کا مینڈیٹ چوری کرنے والے کے خلاف آرٹیکل چھ لگنا چاہیئے، ہم ملک کی خاطر مذاکرات میں بیٹھے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے قاضی فائز عیسی نے فراڈ الیکشن کو تحفظ دیا ،حکومت بچی کھچی آزادی کو سلب کرنا چاہتی ہے، ملک میں آئین معطل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساڑھے 3 سو لوگوں کی ضمانت ہوئی لیکن کل انہیں دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا، آج آزادی اظہار رائے کو دہشتگردی بنا دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیصل چوہدری پی ٹی آئی کا کہنا
پڑھیں:
حکم عمران خان کایاپارٹی قیادت کا؟زبیر عمر تیار، عمران خان راضی، پھر بھی شمولیت منسوخ،تحریک انصاف میں کیاچل رہاہے
کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر عمر کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ممکنہ شمولیت کی کوشش ناکام ہو گئی۔ اگرچہ اس اقدام کی منظوری چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دی جا چکی تھی، تاہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے اندرونی اختلافات کے باعث یہ فیصلہ مؤخر کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی کے قانونی مشیر ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ زبیر عمر کی شمولیت کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے تھے، یہاں تک کہ پریس کانفرنس کے دعوت نامے بھی جاری کیے جا چکے تھے۔ ان کے مطابق، عمران خان نے جیل میں رہتے ہوئے زبیر عمر کو تحریک انصاف میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی، مگر جب زبیر عمر اپنے گھر سے روانہ ہوئے، تو پارٹی کی قیادت نے اچانک انہیں روک دیا۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ زبیر عمر ایک باوقار، مہذب اور سمجھدار شخصیت ہیں جو اچھا قانونی مقدمہ لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم، پارٹی کے کچھ حلقوں میں ان کی شمولیت پر تحفظات پائے گئے، جس کے باعث فیصلہ واپس لے لیا گیا۔ یہ صورتحال پی ٹی آئی کے اندر فیصلے سازی کے عمل اور اتحاد کے فقدان کو نمایاں کرتی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، زبیر عمر جیسے تجربہ کار رہنما کی شمولیت پی ٹی آئی کے لیے ایک اہم سیاسی پیش رفت ہو سکتی تھی، لیکن اس اچانک تبدیلی سے نہ صرف پارٹی کی اندرونی کمزوریوں کا پتا چلتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سیاسی جماعتیں ابھی تک بڑی شخصیات کی شمولیت پر یکساں رائے قائم کرنے میں ناکام ہیں۔
یہ واقعہ ملک میں جاری سیاسی بے یقینی کو مزید گہرا کر رہا ہے، جہاں پارٹیوں کے اندرونی اختلافات اور فیصلہ سازی کے غیر یقینی عمل سے سیاسی استحکام کو خطرات لاحق ہوتے جا رہے ہیں۔
Post Views: 2