ملائیشیا: شیروں کے اعضا بیچنے والے اسمگلروں کے گرد گھیرا تنگ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کوالالمپور (انٹرنیشنل ڈیسک) ملائیشیا میں شیروں کے اعضا بیچنے والے اسمگلروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا۔ ملک میں شیر وں کی ایک نایاب نسل تیزی سے ختم ہوتی جا رہی ہے، جس کی وجہ بڑے پیمانے پر شکار ہے۔ شکاری شیروں کے مختلف اعضا کو دوسرے ممالک میں اسمگل کر دیتے ہیں۔ پابندیوں اور پکڑے جانے کے خطرے سے بچنے کے لیے شکاریوں نے اسمگلنگ کے لیے انوکھا طریقہ اختیار کر لیا ہے۔ وہ اس مقصد کے لیے ماہی گیروں کی کشتیاں استعمال کرتے ہیں اور مختلف سمندری راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل ویت نام پر پہنچ جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
اوپن مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی ہے جب کہ مختلف شہروں میں چینی 210 روپے تک میں فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی 190 روپے سے 210 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے، اس کے علاوہ پشاور شہر میں بھی چینی 210 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پرچون میں چینی 185جبکہ ہول سیل 180روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔
راولپنڈی میں سرکار کی مقرر قیمت 179 روپے کلو ہے جب کہ دکانوں پر 181 روپے سے 185 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، اس حوالے سے صدر کریانہ ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہا کہ پرچون میں چینی 185 روپے بھی بمشکل فروخت کرتے ہیں، پیرا فورس سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر جرمانے کرنے لگی۔
صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ چینی کی عدم دستیابی اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں، اگر چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں کی جاتی تو فروخت بند کردیں گے۔