مائیکرو سافٹ، گوگل چیف نے کتنے ارب میں ٹیم خریدی؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
سلیکون ویلی کی ارب پتی شخصیات نے انگلش دی ہنڈرڈ ایونٹ میں لندن اسپرٹ 145 ملین پاؤنڈ (یعنی پاکستانی روپوں میں 15 ارب 58 کروڑ 42 لاکھ سے زائد) میں خرید لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کنسورشیم میں مائیکروسافٹ کے سربراہ ستیا نڈیلا، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو سندر پچائی، میجر لیگ کرکٹ کے شریک فاؤنڈر اور ٹامز انٹرنیٹ کے وائس چیئرمین ستیان گجوانی، ٹیک ایگزیکٹیو نیکش اروڑا و دیگر شامل ہیں۔
ہنڈریڈ ٹیم لندن اسپرٹ میں 49 فیصد حصص کیلئے لگنے والی بولی کی جنگ پالو آلٹو نیٹ ورکس کے نیکش اروڑا نے جیتنے کے بعد انگلش کرکٹ کو ملٹی ملین پاؤنڈ کا نقصان پہنچا دیا ہے۔
کرک انفو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کنسورشیم کی بولی کی قیادت ستیان گجوانی اور نیکش اروڑا نے کی تھی تاہم کنسورشیم میں مجموعی طور پر 11 افراد شامل ہیں، جن میں سے 5 کے نام ابھی تک عوامی طور پر سامنے نہیں آئے ہیں۔
اسی طرح میجر لیگ کرکٹ ٹیم واشنگٹن فریڈم نے ویلز فائر کے شیئر 65 ملین پاؤنڈ میں خریدے۔
ایونٹ کے آغاز سے قبل انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے ہر ٹیم کے صرف 49 فیصد شیئر فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ 51 فیصد حصص اپنے پاس رکھے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ذہنی دباؤ کی وجہ سے نِدا ڈار نے کرکٹ سے وقفہ لے لیا
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور آل راؤنڈر نِدا ڈار نے کرکٹ سے عارضی طور پر کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔
انہوں نے اس فیصلے کی وجہ اپنی ذہنی صحت کے مسائل کو قرار دیا ہے۔
نِدا ڈار نے یہ خبر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مداحوں کے ساتھ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران میری ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہت کچھ ہوا ہے جس نے میری ذہنی صحت پر منفی اثر ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کرکٹ سے کچھ وقت کے لیے وقفہ لوں تاکہ خود پر توجہ دے سکوں۔ میری سب سے گزارش ہے کہ اس دوران میری پرائیویسی کا احترام کیا جائے۔
نِدا ڈار کو آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے ٹریننگ کیمپ میں بلایا گیا تھا جہاں ان کا فٹنس ٹیسٹ لیا گیا لیکن فٹنس مسائل کی بنیاد پر انہیں اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
یہ کیمپ فیصل آباد میں منعقد ہوا تھا تاہم نِدا ڈار اس میں شریک نہیں ہوئیں۔ بعد ازاں انہیں نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ جو کہ ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ ہے میں کھیلنے کی دعوت دی گئی لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور باضابطہ طور پر کرکٹ سے وقفہ لینے کا اعلان کیا۔