گلگت بلتستان کے عوام دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، دلشاد بانو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
صوبائی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ شہدائے وطن قوم کا فخر ہیں، انشاء اللہ وطن عزیز کی سلامتی اور امن و امان کیلئے شہدائے وطن کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر ترقی و نسواں گلگت بلتستان دلشاد بانو نے بلوچستان کے علاقے قلات میں دہشت گردوں کے حملے میں 18 فوجی اہلکاروں کی شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان باالخصوص گلگت بلتستان کے عوام دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج اور ریاستی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم ہمیشہ کی طرح ناکام ہوں گے اور پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔ صوبائی وزیر دلشاد بانو نے پاک فوج کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں قوم کے اصل ہیرو قرار دیا۔ انہوں نے شہداء کی بلندی درجات کیلئے دعا کی اور کہا کہ شہدائے وطن قوم کا فخر ہیں، انشاء اللہ وطن عزیز کی سلامتی اور امن و امان کیلئے شہدائے وطن کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے بزدلانہ کارروائی ملک کے امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
گلگت:گلگت بلتستان میں سیلابی تباہ کاریوں سے اب تک 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 2 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں جبکہ درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تعداد 10 سے 12 ہو سکتی ہے جبکہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے 500 سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں، مجموعی طور پر 12 کلومیٹر سے زائد سڑکیں تباہ ہوئیں۔
فیض اللہ فراق نے کہا کہ صوبہ بھر میں 27 پل اور 22 گاڑیاں سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئی ہیں، لاتعداد دکانیں و مویشی خانے تباہ ہوئے ہیں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی ریلوں کے ساتھ بہہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ مالی و جانی نقصانات ضلع دیامر میں ہوئی، 300 سے زائد پھنسے مسافروں اور سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔ ریسکیو و سرچ آپریشن میں پاک فوج نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جی بی اسکاؤٹس کے جوانوں نے بھی ریسکیو آپریشن و امدادی کاروائیوں میں بھر پور حصہ لیا۔
فیض اللہ فراق نے کہا کہ لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں پانی کے بہاؤ اور سلائیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سڑکوں کی بحالی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ امدادی کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پانی و بجلی کی بحالی کے لیے کام شروع ہے، صوبائی حکومت متاثرین سیلاب کو تنہا نہیں چھوڑے گی ہر ممکن مدد کرے گی۔