پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے جب تک فضا صاف وسازگار نہیں ہوجاتی، سکھ کاسانس نہیں لیں گے، آخر یہ ہماری نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں صاف اور سرسبز پنجاب کے وژن کے تحت ماحولیاتی تحفظ کے بڑے اقدامات کرتے ہوئے پنجاب میں اربوں روپے کی مالیت کے صوبے بھر میں 30 جدید ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنز نصب کردیے گئے۔

اسی سال 31 مارچ تک 30 مزید مانیٹرز لگاۓ جاٸیں گے،اس سے قبل ان مانیٹرز کی تعداد صرف 3 تھی، پنجاب کے ہر کونے کے فضاٸی تحفظ کے لیے 100 اے کیواٸی مانیٹرز کے ہدف کی تکمیل پر کام جاری ہے، فضائی آلودگی پر سخت نگرانی کے لیے لاہور میں 5 موبائل اور 8 فکسڈ مانیٹرنگ اسٹیشنزقاٸم کردیے گیے، اسٹیشنز خودکارنظام کے تحت سیٹلاٸٹ سے منسلک ہر گھنٹے کا فضاٸی ڈیٹا فراہم کریں گے۔

بڑے شہروں میں فیصل آباد، ملتان، راولپنڈی، گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں ایئر کوالٹی اسٹیشنز قائم کیے گئے، ماحولیاتی ڈیٹا اب لائیو دستیابی کے سلسلے میں حکومت کو فضائی آلودگی سے متعلق فوری اور درست معلومات کی فراہمی ممکن بنادی گٸی۔

بہتر فیصلوں سے صحت مند پنجاب کے لیے جدید اسٹیشنز سے حاصل ڈیٹا ماحولیاتی پالیسی سازی میں مددگار ثابت ہوگا، موسمیاتی تبدیلیوں سے تحفظ کے لیے وزیراعلی مریم نواز شریف کا کلین اینڈ گرین انیشی ایٹو مزید مستحکم ہوگا، صنعتی اور شہری علاقوں پر کڑی نظررکھنے کےلیے فکسڈ مانیٹرنگ اسٹیشنز سے آلودگی کے ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کرنا اسان ہوگا۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ فضائی آلودگی کے خلاف جنگ کےلیے جدید ٹیکنالوجی سے کاربن مونو آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ، اوزون کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے، ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید ترین ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رہے گا، یہ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنز موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور ماحول کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پنجاب کو صاف اور سرسبز بنائے گا بلکہ ہر شہری کی صحت کا تحفظ بھی یقینی بنائے گا، جب تک فضا صاف وسازگارنہیں ہوجاتی، سکھ کاسانس نہیں لیں گے، آخر یہ ہماری نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مانیٹرنگ اسٹیشنز کے لیے

پڑھیں:

بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت

بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہواؤں کے سبب پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق بھارت سے آنےوالی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں، اس دوران لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کا بتانا ہے کہ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے، لاہور کا ائیر کوالٹی انڈیکس 450 ریکارڈ کیا گیا ہے ، فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے تاہم لاہور میں دوپہر ایک بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ فضائی معیار کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق، لاہور سیکرٹریٹ میں 1018، ساندہ روڈ پر 997 اور راوی روڈ پر 820 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں، لاہور کے مختلف علاقوں میں فضا انتہائی مضر صحت ہے جس کے پیش نظر ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی ہے۔دوسری جانب برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا گیا، اسی طرح ڈیرہ غازی خان اور قصور بھی ملک کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔  ڈی جی خان اور قصور میں ائیرکوالٹی انڈیکس 500 ریکارڈ کیا گیا، قصور میں 286 ، رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، لاہور میں 398، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں فضائی معیار کی شرح 500 تک پہنچ گئی
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت برقرار
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت آج بھی زیادہ
  • ہیوی ٹریفک اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے کا سبب، شہریوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق
  • پنجاب حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، وزیر اعلیٰ کا پیغام
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کا صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن پر اہم پیغام
  • بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت
  • پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے پنجاب کا فضائی معیار خطرناک حد تک گرا دیا
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی