متحدہ عرب امارات میں بھی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تیل کی پیداواری ممالک کی تنظیم سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی اور پیداوار بڑھانے کی اپیل کسی کام نہ آئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فیول پرائس کمیٹی نے فی لیٹر کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔
متحدہ عرب امارات میں اب پیٹرول 2.74 درہم فی لٹر (208 روپے) میں ملے گا جو گزشتہ ماہ 2.
اسی طرح ڈیزل کی قیمت 2.68 فی لٹر کو بڑھا کر اب 2.82 درہم (214 روپے 18 پیسے) مقرر کردی گئی۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں تیل کی قیمتوں کو عالمی قیمتوں سے 2015 سے ہم آہنگ کرنا شروع کیا گیا تھا۔
رواں برس کے آغاز پر ہی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔
دبئی میں ٹول ٹیکس بھی بڑھا دیا گیا ہے، صبح 6 سے 10 بجے تک اور شام 4 سے 8 بجے تک ٹول فیس 6 درہم (تقریباً 456 پاکستانی روپے) وصول کی جائے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کی قیمتوں میں
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث طورخم اور باب دوستی بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، جس کے باعث کوئٹہ میں مہنگائی نے زور پکڑ لیا ہے۔ جہاں دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ جس کے باعث شہری اور دکاندار پریشان ہیں۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہری رئیس دہوار نے بتایا کہ ہم دکاندار لوگ ہیں، کاروبار کرکے گھر چلاتے ہیں۔ اس وقت ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ فروٹ، سبزی اور دیگر ضروری سامان کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: وادی کوئٹہ کے خشک میوہ جات کی خاص بات کیا ہے؟
انہوں نے کہاکہ بارڈر بند ہونے کی وجہ سے سامان نہیں آ رہا، حکومت سے گزارش ہے کہ بارڈر کھولا جائے تاکہ غریب عوام کے لیے چیزیں سستی ہو سکیں۔
خشک میوہ جات کے کاروبار سے وابستہ دکاندار جمال الدین نے بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے مقابلے میں خشک میوہ جات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے پستہ 2 ہزار روپے کلو مل جاتا تھا، اب 3 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ بادام، اخروٹ، کشمش سمیت ہر چیز مہنگی ہو گئی ہے۔ بارڈر بند ہونے اور راستے کی بندش کی وجہ سے ایرانی اور افغان میوہ جات نہیں آ رہے، جس کی وجہ سے مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بادام 800 سے 1200 روپے کلو تک تھا، مگر اب آسٹریلین بادام 1800 سے 2 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔ جبکہ اخروٹ پہلے 600 روپے کلو ملتا تھا، اب اس کی قیمت 900 سے ایک ہزار روپے کلو ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاک افغان تجارت کی بندش کے باعث صرف اشیا کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ مقامی کاروباری افراد کی آمدنی اور روزگار بھی شدید متاثر ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک ایران سرحد بند ہونے کی صورت میں کیا ایرانی اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی؟
تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر کو جلد از جلد کھول کر تجارت بحال کی جائے تاکہ مہنگائی میں کمی آئے اور عام شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان بارڈر پاک افغان کشیدگی خشک میوہ جات قیمتوں میں اضافہ وی نیوز