چیمپئینز ٹرافی اسکواڈ میں فہیم اشرف کی شمولیت پر وسیم اکرم پھٹ پڑے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے پاکستانی اسکواڈ میں فہیم اشرف کی سلیکشن پر وسیم اکرم پھٹ پڑے۔
قومی ٹیم کے اسکواڈ کے اعلان کے بعد پاکستانی شائقین کرکٹ سمیت سابق کھلاڑیوں نے بھی سوالات اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔
وہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے آل راؤنڈر فہیم اشرف پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں ’آؤٹ آف بلیو‘ قرار دے دیا۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران فہیم اشرف کی ٹیم میں واپسی کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ ابتدائی 20 میچز میں اسکی بالنگ اوسط 100 کی ہے اور بیٹنگ اوسط محض 9 کی، پھر آگے کیا کہہ سکتے ہیں۔
چیمپئینز ٹرافی کیلئے متنخب کردہ اسکواڈ پر سوئنگ کے سلطان کا کہنا تھا کہ میرے لیے حیران کُن ہے کہ دنیا بھر کی ٹیموں نے پچز کو دیکھتے ہوئے اپنے اسپنرز کی تعداد بڑھائی مگر پاکستان صرف ابرار احمد کیساتھ کھیلنے جا رہا ہے۔
دوسری جانب سابق کرکٹرز تنویر احمد، کامران اکمل اور باسط علی نے بھی آل راؤنڈر فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی واپسی پر سوالیہ نشان اٹھایا جبکہ انکی ایک سفیان مقیم اور بالنگ آل راؤنڈر کیلئے عامر جمال کے ناموں کے حمایت کی ہے۔
یاد رہے کہ آل راؤنڈر فہیم اشرف نے بھارت کیخلاف ایشیا کپ میں اپنا آخری ون ڈے 11 ستمبر 2023 میں کھیلا تھا جس میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی جبکہ مڈل آرڈر بیٹر خوشدل شاہ نے اپنا آخری میچ 7 اکتوبر 2023 کو کھیلا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فہیم اشرف وسیم اکرم
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔