ملتان: 25 کروڑ سے زائد کی رقم جاری ہونے پر بھی ادویات خریدی نہ جاسکیں، رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
فوٹو: فائل
2020-21 کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ملتان میں 25 کروڑ سے زائد کی رقم جاری ہونے پر مستحق مریضوں کےلیے ادویات خریدی نہ جا سکیں۔
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی 21-2020 کی آڈٹ رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے ملتان میں مستحق مریضوں کیلئے ادویات نہ خریدنے کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز ہوگیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان نے ادویات کیلئے 25 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کیے، سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان نے رقم اجراء ہونے کے باوجود ادویات نہیں خریدیں۔
رپورٹ کے مطابق آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کی ہدایت کے باوجود ڈسٹرکٹ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان نے مالی سال 21-2020 میں 71 ملین روپے کی غیر قانونی خریداری کی۔ 71 ملین روپے سامان کی خریداری کیلئے ٹینڈرز بھی جاری نہیں کیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاہور میں6ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں چوری اور چھیننے کی وارداتیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )لاہور میں سال 2025 کے 6 ماہ کے دوران 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کی وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں، اعداد و شمار کے مطابق موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 سال کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ 2024 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران موٹرسائیکل چوری کی 9 ہزار 766 وارداتیں ہوئی تھیں، جب کہ 2023 میں موٹر سائیکل چوری کی 14 ہزار 989 وارداتوں رپورٹ ہوئی تھیں.(جاری ہے)
ان اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ میں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں 36 فیصد کمی آئی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ غریب کی سواری کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کر رہے ہیں موٹر سائیکل چوری کی طرح موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، 2023 کے پہلے 6 ماہ کے دوران موٹرسائیکل چھیننے کی 846 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، 2024 میں 774 جب کہ رواں سال 328 شہریوں سے موٹر سائیکل چھینی گئیں. انہوں نے کہاکہپولیس کی بہترین حکمت عملی اور گینگز کی گرفتاریوں سے موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں 58 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے حکام کے مطابق شہریوں کی سواریوں کو محفوظ بنانے میں متعلقہ ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تاہم شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اپنی موٹر سائیکل کو محفوظ مقام پر کھڑا کریں.