غریبوں کی چیخ و پکار سننے والا یہاں کوئی نہیں ہے، پرینکا گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
کانگریس کی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت دلتوں پر ظلم کی علامت بن گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے ایودھیا میں ایک دلت بچی کے ساتھ ہوئی انسانیت سوز حرکت نے پورے ملک کو سکتہ میں ڈال دیا ہے۔ وہیں اس معاملے پر سیاست دانوں نے بھی کڑا رُخ اختیار کیا ہے۔ وائناڈ سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے پر اترپردیش کی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ایودھیا میں بھگوت کتھا سننے گئی ایک دلت بچی کے ساتھ جس طرح کی بربریت ہوئی اسے سن کر کسی بھی انسان کی روح کانپ جائے گی، ایسے ظالمانہ واقعات پوری انسانیت کو شرمسار کرتی ہیں۔ پرینکا گاندھی نے اس حوالے سے آگے لکھتے ہوئے کہا کہ بچی 3 دن سے غائب تھی لیکن پولیس نے کچھ نہیں کیا۔
بی جے بی جے پی کے جنگل راج میں دلتوں، قبائلیوں، پسماندوں اور غریبوں کی چیخ و پکار سننے والا کوئی نہیں ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت دلتوں پر ظلم کی علامت بن گئی ہے۔ میرا مطالبہ ہے کہ ظلم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ذمہ دار پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ قابل ذکر ہے کہ ایودھیا ضلع میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے ہفتہ کو ایک گمشدہ دلت طبقہ (ایس سی) سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی برہنہ لاش برآمد کی۔ لڑکی کو بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا اس کی آنکھیں نکال لی گئی تھیں اور جسم پر کئی گہرے زخم بھی تھے۔ پولیس کو شک ہے کہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی اور اس کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرینکا گاندھی کے ساتھ
پڑھیں:
اداکاری کا جنون؛ بھارتی نوجوان نے مکیش امبانی کی لاکھوں روپے کی ملازمت چھوڑ دی
جنون اور عشق وہ جذبات ہیں جو کسی بھی شخص کو بڑے سے بڑا فیصلہ لینے میں بھی زرا بھی ہچکچاہٹ کا شکار نہیں ہونے دیتے۔
ایسی ہی کچھ کہانی بھارت کے ایک نوجوان پراتیک گاندھی کی ہے جس نے اپنے شوق، جنون اور عشق کے لیے نفع نقصان کی پروا نہ کرتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ لیا تھا۔
پراتیک گاندھی فلموں میں کام کرنا چاہتے تھے جس کے لیے انھوں نے مکیش امبانی کے یہاں 25 لاکھ روپے کی ملازمت کو ٹھکرا دیا۔
پراتیک گاندھی نے سب سے پہلے 2006 میں برٹش انڈین فلم میں کام کیا تھا اور اگلے ہی برس 2007 میں فلم 68 پیجز سے بالی وڈ میں انٹری دی۔
اداکار پراتیک نے چند برسوں کے دوران ہی گجراتی سنیما میں اپنی ایک الگ اور منفرد پہچان بنالی۔
پراتیک نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ’رانگ سائیڈ راجو‘ کی ریلیز سے چند ہفتے قبل ملازمت چھوڑنا پڑی تھی۔
اداکار پراتیک نے مزید بتائیا کہ حالانکہ اس وقت میرے والد کا کینسر کا علاج بھی چل رہا تھا لیکن میں نے سوچ لیا تھا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا۔