پیپلز پارٹی کا وزیراعظم کو خط ،سندھ کوگیس کی عدم فرامی اور لوڈ شیڈنگ پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
٭گیس کی بلا تعطل فراہمی اورمقررہ اوقات میں لوڈ شیڈنگ ،ملک میں یکساں طرز عمل اپنانے کامطالبہ
٭سندھ کے شہری گیس کی عدم فراہمی اور لوڈشیڈنگپر اضطراب کے شکار ہیں ، سینیٹر عاجز دھامرہ
(جرأت نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے اطلاعات سیکریٹری سینیٹر عاجز دھامرہ نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کو خط ارسال کیاہے،جس میں گیس کی عدم فراہمی اور لوڈ شیڈنگ کے اوقات پر احتجاج کیاگیاہے۔ پیپلز پارٹی سندھ کے اطلاعات سیکرٹری سینیٹر عاجز دھامرہ نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کو خط لکھا ہے کہ اس وقت ملک بالخصوص سندھ میں گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے ، ملک کے طول و عرض میں گیس کی عدم فرامی اور لوڈ شیڈنگ سے عوام شدید پریشانی اور اضطراب کا شکار ہیں جس کی وجہ سے عوام میں گیس کی فراہمی سے متعلق جائز مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ صبح کو روزانہ آٹھ بجے طلبہ و طالبات بغیر ناشتہ کیے اسکول و کالجز جانے پر مجبور ہیں نوکری پیشہ افراد بزرگ، شہری نیز معاشرے کے دیگر افراد بھی دفاتر بغیر ناشتہ جانے کے لیے مجبور ہیں۔ مریض افراد بھی لوڈ شیڈنگ سے پریشان حال ہیں ایک طرف تو گیس کی بغیر اطلاع لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے تو دوسرے جانب گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہے۔ جس کے باعث سخت ٹھٹھرتی سردی کے موسم میں عوام نہ صرف سخت نالاں ہیں بلکہ سخت ازار میں مبتلا ہیں اور شدید دشواری کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ کے ضمن میں وزیراعظم کا نوٹس خوش آئند بات ہے اور انہوں نے لوڈ شیڈنگ کے مقررہ اوقات و دیگر مسائل پر اپنے احکامات جاری بھی کیے ہیں لیکن ان احکامات پر پورے ملک بالخصوص سندھ میں عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے جو کہ افسوسناک بات ہے جس کی وجہ سے عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی بلا تعطل فراہمی اور مقررہ اوقات میں لوڈ شیڈنگ پورے ملک میں یکساں طرز عمل پر عمل درآمد ممکن بنایا جائے اور اس ضمن میں مناسبت احکامات فوری طور پر دئیے جائیں تاکہ عوام اور صارفین اپنے امور زندگی بہتر طریقے سے سرانجام دے سکیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔