WE News:
2025-07-25@10:23:52 GMT

9 ممالک اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے متفق

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

9 ممالک اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے متفق

9 ممالک نے اسرائیل کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے ‘ہگ گروپ’ تشکیل دیا ہے۔ اس گروپ کا مقصد اسرائیل کو اسلحہ کی منتقلی کو روکنا ہے اگر انسانی حقوق کے قوانین یا نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کا خطرہ ہو۔

جنوبی افریقہ، ملائیشیا، نمیبیا، کولمبیا، بولیویا، چلی، سینیگال، ہونڈراس اور بیلیز کے نمائندے دی ہیگ میں جمع ہوئے اور اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کا اعلان کیا۔ اجلاس پروگریسو انٹرنیشنل کی میزبانی میں ہوا، جس کے نتیجے میں ‘ہگ گروپ’ کی تشکیل ہوئی، جس نے غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے اقدامات کے خلاف قانونی، اقتصادی اور سفارتی اقدامات اٹھانے کا عہد کیا۔

نیا تشکیل شدہ ‘ہگ گروپ’ نے اپنی کوشش کو ضرورت سے جنم لینے والا قرار دیا، اور اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو نسل کشی سے تعبیر کیا۔ گروپ نے انسانی جانوں، روزگار، کمیونٹیوں، اور ثقافتی ورثے کے نقصان پر غم کا اظہار کیا اور بین الاقوامی جرائم کے سامنے خاموش رہنے سے انکار کیا۔

مزید پڑھیں:واٹس ایپ نے اسرائیل کی جانب سے صحافیوں کی جاسوسی مہم پکڑ لی، قانونی کارروائی کااعلان

ہگ گروپ نے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے عہدوں کی پاسداری کرنے کا عہد کیا، بشمول فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کی قبضے کا خاتمہ کرنے اور فلسطینی عوام کے خود ارادیت اور ریاست کے حق کی حمایت کرنے کی کوششیں۔ گروپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کی تحقیقات کی حمایت کرنے اور اسرائیلی عہدیداروں کے لیے جاری کیے گئے گرفتاری کے وارنٹس پر عمل کرنے کا عہد کیا۔

آئی سی سی نے نومبر 2024 میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے وارنٹس جاری کیے تھے۔ ان کوششوں کے تحت، ہگ گروپ نے اسرائیل کو اسلحہ اور فوجی سامان کی فراہمی یا منتقلی روکنے کے منصوبے کا اعلان کیا، جب ایسی صورتحال ہو جہاں انسانی حقوق کے قانون یا نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کا واضح خطرہ ہو۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مشتبہ جہازوں کو جن پر اسرائیل کو فوجی ایندھن اور ہتھیار پہنچانے کا الزام ہو، ان کے اپنے دائرہ اختیار کے اندر پورٹس پر لنگر انداز ہونے سے روکا جائے گا۔ ہگ گروپ کی تشکیل جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں کیس کے بعد ہوئی، جس میں غزہ میں نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں برسایاگیااسرائیلی گولہ بارود اب بھی سنگین خطرہ کیوں؟

دسمبر 2023 سے متعدد ممالک جن میں نیکاراگوا، کولمبیا، کیوبا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین اور ترکی شامل ہیں، اس کیس میں شامل ہو چکے ہیں، جو اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے خلاف عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مخالفت کی علامت ہے۔

غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 47 ہزار 400 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 11 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ ہزاروں افراد لاپتا ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی کا سامنا ہے۔ امدادی تنظیموں نے بچوں اور بزرگوں جیسے کمزور افراد کے لیے جاری تباہی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

ہگ گروپ کے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ کرنے اور فلسطینی خود ارادیت کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ گروپ کا مشترکہ نقطہ نظر بین الاقوامی قانونی اور سفارتی کوششوں میں ایک اہم شدت کو ظاہر کرتا ہے تاکہ اسرائیل کو غزہ میں کیے گئے اپنے اقدامات کا حساب دینا پڑے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بولیویا پاکستان ترکیہ غزہ فلسطین ملائیشیا نمبیا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل پاکستان ترکیہ فلسطین ملائیشیا نمبیا بین الاقوامی اسرائیل کی اسرائیل کو کے خلاف گروپ نے کے لیے

پڑھیں:

جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون

سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر غیر قانونی قابض ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کا بھی حوالہ دیا۔ پاکستانی مندوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس میں عام شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، جس میں بھارت کے کئی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ عثمان جدون نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی خود ساختہ مظلومیت کی پالیسی ترک، حقیقت کا سامنا اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان قراردادوں کو نظرانداز کر کے بھارت نے تنازعہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر نے چین میں 16 نئے غیر ملکی سفیروں سے سفارتی اسناد  وصول کیں
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • ’صحت مند ماحول انسانی حق ہے‘،بین الاقوامی عدالت انصاف
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ