شمالی بالائی بلوچستان میں شدید سردی، کئی علاقوں میں پارہ منفی 8 پر آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
شمالی بالائی بلوچستان میں شدید سردی کی لہر جاری ہے۔
پرووینشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق زیارت، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی اور کان مہتر زئی میں درجۂ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ آج دوپہر کے بعد ایک معتدل مغربی سسٹم بلوچستان کے شمال مغربی علاقوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
شمال مغربی بلوچستان میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی بارش اور برف باری کا امکان ہے۔
زیارت، پشین اور چاغی میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہے۔
کراچی میں موسم خشک اور خنک رہنے کا امکانکراچی میں جنوری کا آخری ہفتہ سرد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
دوسری جانب کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک اور خنک رہنےکا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق شہر میں آج کم سے کم درجۂ حرارت 13.
شمال کی سمت سے 7 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جن میں میں نمی کا تناسب 32 فیصد ہے۔
آج شہرِ قائد میں کم سے کم درجۂ حرارت 11 سے 13 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
پشاور میں موسم سرد، مطلع جزوی ابر آلودادھر خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ پشاور میں موسم سرد و خشک ہے جبکہ مطلع جزوی ابر آلود ہے۔
آئندہ 24 گھنٹوں میں خیبرپختون خوا کے میدانی اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے۔
پشاور میں کم سے کم درجۂ حرارت 6 ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 64 فی صد ریکارڈ ہوا ہے۔
عالمی ویب سائٹ کے مطابق پشاور میں فضائی آلودگی 260 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے پشاور میں
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔