UrduPoint:
2025-04-25@05:07:38 GMT

چین کی ڈیپ سیک کن سوالات کا جواب نہیں دیتی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

چین کی ڈیپ سیک کن سوالات کا جواب نہیں دیتی ہے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 فروری 2025ء) چین نے بہت کم لاگت پر جدید ترین اے آئی سے چلنے والے چیٹ بوٹ کو گزشتہ دنوں دنیا کے سامنے پیش کیا ہے، جس نے آرٹیفیشیئل انٹیلی جنس (اے آئی) کمیونٹی میں نئی بحث شروع کردی ہے۔

تاہم، چین کے ریگولیٹری فریم ورک کے تحت کام کرنے والے دیگر چینی مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹس کی طرح، ڈیپ سیک بھی سیاسی طور پر حساس موضوعات پر ردعمل ظاہر کرنے کو حوالے سے 'معذوری' کا اظہار کرتی ہے۔

ڈیپ سیک کی مقبولیت ایک ویک اپ کال ہونی چاہیے، ٹرمپ

ڈیپ سیک حساس موضوعات اور متنازعہ مسائل پر اکثر چکمہ دے دیتی ہے یا چینی حکومت کے منظور کردہ بیانیے کو دہرا دیتی ہے۔

ہم نے سیاست اور معاشیات سے لے کر آرٹ اور ایل بی جی ٹی حقوق تک مختلف موضوعات پر چینی اور انگریزی میں تجربہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ آپ ڈیپ سیک کے جواب پر حرف بہ حرف یقین نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

کیا تائیوان ایک خودمختار ریاست ہے؟

جب ڈیپ سیک سے یہ سوال چینی زبان میں پوچھا گیا تو جواب میں دعویٰ کیا گیا کہ تائیوان ہمیشہ سے چین کا لازم و ملزوم حصہ رہا ہے۔

تاہم، انگریزی ورژن نے تائیوان کی حقیقی حکمرانی، بین الاقوامی شناخت اور قانونی حیثیت کا احاطہ کرنے والا ایک تفصیلی، 662 الفاظ کا تجزیہ فراہم کیا۔

لیکن، اس جواب کو تیار کرنے کے چند سیکنڈ بعد، ڈیپ سیک نے اسے حذف کر دیا اور اس کی جگہ لکھ دیا: "چلو کسی اور چیز کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

"

اس کے بعد ہم نے تائیوان کے انتخابات، سفارتی تعلقات، سیاسی پارٹیوں اور ممکنہ تنازعات کے حالات کا احاطہ کرتے ہوئے سیاسی طور پر متعلقہ چار مزید سوالات کا تجربہ کیا۔

چینی زبان میں، تین سوالات کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔ صرف تائیوان کی سیاسی جماعتوں سے متعلق سوال کا جواب ملا۔ تاہم، ایک تجزیاتی جواب کے بجائے، وہ صرف سرکاری بیانات پر مشتمل تھے۔

اس نے کہا، "تائیوان چین کا ایک لازم و ملزوم حصہ ہے.

.. ہمیں قومی تجدید کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔"

اس کے برعکس، انگریزی ورژن نے 630 سے ​​780 الفاظ تک کے جوابات کے ساتھ چاروں سوالوں کے لیے جامع، کثیر جہتی تجزیے فراہم کیے ہیں۔

لیکن، تائیوان کی سیاسی جماعتوں کا احاطہ کرنے والا جواب بھی تیار ہونے کے دو سیکنڈ کے اندر حذف کر دیا گیا۔

تیانان مین کے حوالے سے چکمہ دے دیا

چار جون 1989 کو جب چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے بیجنگ کے تیانان مین اسکوائر میں ہفتوں سے جاری پرامن احتجاج کو کچلنے کے لیے ٹینک اور فوجی بھیجے تو ہزاروں نہیں تو سینکڑوں لوگ مارے گئے۔ طلبہ کی قیادت میں مظاہرین سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے۔

تیانان مین واقعے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈیپ سیک نے ابتدائی طور پر چینی اور انگریزی دونوں زبانوں میں جواب دینا شروع کیا، لیکن فوراً رک کر اس کی جگہ لکھا: "چلو کسی اور چیز کے بارے میں بات کریں۔

" سنکیانگ اور ایغوروں پر دوہری داستانیں

ایغور مسلم اقلیتی گروپ کے ساتھ بیجنگ کے سلوک کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔

جب ڈیپ سیک سے سنکیانگ کے "ری ایجوکیشن کیمپوں" کے بارے میں پوچھا گیا تو چینی جواب نے انہیں "استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے قائم کیے گئے پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیتی مراکز" کے طور پر بیان کیا۔

اس نے دعوی کیا کہ ان اقدامات کو "تمام نسلی گروہوں کی طرف سے وسیع حمایت حاصل ہوئی ہے۔"

انگریزی ورژن نے، تاہم، ابتدائی طور پر 677 الفاظ پر مشتمل ایک تفصیلی جواب فراہم کیا، جس میں "بڑے پیمانے پر حراست،" "جبری انضمام،" "بدسلوکی اور تشدد" اور "ثقافتی دباؤ" جیسی اصطلاحات استعمال کی گئیں۔

اس نے "بڑے پیمانے پر بین الاقوامی مذمت" کو بھی اجاگر کیا۔

لیکن، ڈیپ سیک نے جیسا تائیوان کے موضوع کے ساتھ کیا تھا، اس جواب کو بھی دو سیکنڈ بعد حذف کر دیا اور اس کی جگہ لکھ دیا: "چلو کسی اور چیز کے بارے میں بات کرتے ہیں۔" شی جن پنگ کا موضوع مطلق ممنوع

چینی صدر شی جن پنگ کا کوئی بھی تذکرہ دونوں زبانوں میں فوراً روک دیا جاتا ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ "شی جن پنگ کی آئینی ترمیم کی مدت ختم کرنے سے چین کے سیاسی نظام پر کیا اثر پڑے گا؟" جواب تھا "چلو کچھ اور بات کرتے ہیں۔

"

ہم ایک چھوٹی سی چال دریافت کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ "شی جن پنگ" کو "چین" سے تبدیل کردینے سے بعض اوقات جواب مل جاتے ہیں۔ تاہم، معروضیت مشکوک رہی۔ یہاں تک کہ انگریزی میں بھی، چینی قیادت پر بات کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں ڈیپ سیک نے اپنے ردعمل کو حذف کر دیا۔

تبت ہر دو الگ الگ جواب

تبت اور اس کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کے بارے میں پوچھے جانے پر، چینی ورژن نے کہا کہ "تبت چین کا ایک لازم و ملزوم حصہ ہے۔

دلائی لامہ نے طویل عرصے سے مذہبی اصولوں سے انحراف کیا ہے اور مادر وطن کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔"

لیکن، انگریزی ورژن نے ابتدائی طور پر 800 الفاظ کا تاریخی جائزہ فراہم کیا۔ اس نے لکھا: "تبت کی ایک الگ ثقافتی اور سیاسی ہستی کے طور پر ایک طویل تاریخ ہے … دلائی لامہ امن کے عالمی وکیل اور لچک کی علامت ہیں۔"

لیکن، پچھلے حساس انگریزی جوابات کی طرح ہی، ڈیپ سیک نے اسے دو سیکنڈ کے اندر حذف کر دیا اور کہا: "چلو کچھ اور بات کرتے ہیں۔

" ڈیپ سیک کی سیلف سنسرشپ

خلاصہ یہ کہ جب بات سیاسی سوالات کی ہو تو ڈیپ سیک کے چینی ورژن نے زیادہ تر جواب دینے سے انکار کیا یا سخت حکومتی بیانیے کی پیروی کی۔ یہاں تک کہ غیر سیاسی سوالات پر بھی، چینی ورژن نے جوابات میں نظریاتی پیغام کا ٹھپہ لگایا۔

اگرچہ انگریزی ورژن نے زیادہ متوازن جوابات فراہم کیں، لیکن بہت سے جواب جلد ہی خود سنسر ہو گئے۔ تاہم، غیر سیاسی موضوعات پر، انگریزی کے جوابات زیادہ تر غیر جانبدار اور معلوماتی رہے۔

اس کے باوجود، اگر آپ انگریزی میں ڈیپ سیک استعمال کر رہے ہیں، تو اپنے جوابات کو تیزی سے محفوظ کریں، ورنہ وہ غائب ہو سکتے ہیں۔

ج ا ⁄ ص ز ( جنہان لی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بات کرتے ہیں کے بارے میں ڈیپ سیک نے حذف کر دیا کے لیے اور اس

پڑھیں:

چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت

چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کی پریس کانفرنس میں ایک سوال کیا گیا کہ کیا چین ،جاپان اور دیگر ممالک کی طرح امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کرے گا؟

جمعرات کے روز اس سوال کے جواب میں چین کی وزارت تجارت کے ترجمان حہ یاڈونگ نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی اقتصادی اور تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات میں پیش رفت کے بارے میں دعوے بے بنیاد ہیں اور ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین کا موقف مستقل ہے اور چین مشاورت اور مکالمے کے لیے تیار ہیں لیکن مشاورت اور مذاکرات کی کوئی بھی شکل ہو اس کی بنیاد باہمی احترام اور انداز مساویانہ ہونا چاہیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر چین اور کینیا کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں رہنما کردار ادا کرنا چاہئے، چینی صدر چین کا  مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز گلوبل سکیورٹی انیشٹو ۔ شورش زدہ دنیا میں ایک امید بن گیا چین دنیا کی سبز ترقی میں ایک مضبوط رکن اور اہم شراکت دار ہے، چینی صدر شاہراہوں کی بندش سے 12ہزار کمرشل گاڑیاں پھنس چکی ہیں،عاطف اکرم شیخ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فطری اور غیر فطری سیاسی اتحاد
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • قومی زبان اپنا کر ترقی کی جاسکتی ہے، احسن اقبال
  • پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے
  • عوام سے ناراض پرویز خٹک نے سیاسی سرگرمیاں کا آغاز کردیا، ’کسی کا کوئی کام نہیں کروں گا‘
  • جے یو آئی کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی، حافظ حمداللّٰہ
  • سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
  • انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات
  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب