Daily Pakistan:
2025-09-18@13:05:23 GMT
مہنگائی کی شرح کم ہو کر 2 سال کی کم ترین سطح پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر دو سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ جنوری 2025 میں سالانہ بنیادوں پر صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) کی قیمت میں مزید کمی کے بعد 2.
اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر جنوری میں صارف قیمت اشاریہ مہنگائی 0.2 فیصد بڑھی جو پچھلے مہینے کے 0.1 فیصد اضافے اور جنوری 2024 میں 1.8 فیصد اضافے کے مقابلے میں کم ہے۔ بروکریج فرم ٹاپ لائن سکیورٹیز کے مطابق مالی سال 2025 کے پہلے 7 مہینوں کے دوران اوسط مہنگائی 6.5 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 28.73 فیصد تھی۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق شہری افراط زر سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 2.7 فیصد پر آگئی ہے جو دسمبر میں 4.4 فیصد اور ایک سال قبل 30.2 فیصد تھی۔اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر شہری علاقوں میں مہنگائی 0.2 فیصد بڑھی جبکہ دسمبر 2024 میں یہ 0.1 فیصد کمی کا شکار تھی۔
دیہی افراط زر میں بھی اسی طرح کی کمی دیکھی گئی جو سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 1.9 فیصد ہو گئی ہے، دیہی علاقوں میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی دسمبر میں 3.6 فیصد اور جنوری 2024 میں 25.7 فیصد تھی۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ہول سیل پرائس انڈیکس (WPI) کی مہنگائی بھی جنوری میں سالانہ بنیادوں پر کم ہو کر 0.6 فیصد پر آگئی جو دسمبر میں 1.9 فیصد اور گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 27.0 فیصد تھی۔
مینگورہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔(جاری ہے)
اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔