اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ مذاکرات کا مقصد حکومت کو ایکسپوز کرنا تھا، عمران خان کو اب بھی آفرز آتی ہیں کہ حکومت کو دو سال چلنے دیں، عمران خان آفرز قبول کرلیں تورہا ہوجائیں گے مگر وہ اپنے اصولوں پر ڈٹے ہوئے ہیں.

ایک ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوںنے کہا کہ سابق وزیراعظم کو کہاتھا کہ اسمبلی توڑنے کا مشورہ دینے والوں کوکہیں یہ ٹھیک نہیں ہے عمران خان کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، حکومت کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں جوعمران خان کے ساتھ ہوگا وہی جیتے گا اگر آج پارٹی چھوڑتا ہوں توپچاس بندے بھی میرے ساتھ نہیں ہوں گے. انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کی خواہش نہیں تھی کہ عاصم منیر آرمی چیف بنیں جنرل باجوہ نے مسلم لیگ( ن) سے توسیع لینے کا فیصلہ کیا تھا انہوںنے اعتراف کیا کہ ہمارے سارے فیصلے ٹھیک نہیں تھے ہم سے غلطیاں بھی ہوئیں جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں.

جنید اکبر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں ملکی ادارے مضبوط ہوں اداروں سے رابطہ کرنا وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پورکی مجبوری ہے وہ عمران خان کی وجہ سے وزیراعلی ہیں عمران خان علی امین گنڈا پورپرعدم اعتماد کردیں تووہ گھرچلے جائیں گے وہ عمران خان کے وفادارہیں.                                                                 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ حکومت کو

پڑھیں:

پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔

اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“

اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

متعلقہ مضامین

  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • بلوچستان، موسم گرم، تیز ہوائیں چلنے کی پیشنگوئی
  • حکومت کا دورہ افغانستان میرے پلان کے مطابق نہیں ہوا، پتا نہیں کوٹ پینٹ پہن کر کیا ڈسکس کیا، علی امین گنڈاپور
  • 5131 غلط افراد کو اولڈ ایچ بینیفٹ پینشن کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • بھارتی فالس فلیگ آپریشن کا مقصد تحریکِ آزادی کشمیر کو بدنام کرنا ہے، مشعال ملک
  • جنید اکبر کا احتجاج کے حوالے سے بیان سامنے آگیا
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
  • جب تک شفاف انٹرا پارٹی الیکشنز نہیں ہوتے پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر