مذاکرات کا مقصد حکومت کو ایکسپوز کرنا تھا، عمران خان کو اب بھی آفرز آتی ہیں کہ حکومت کو دو سال چلنے دیں. جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 فروری ۔2025 )پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ مذاکرات کا مقصد حکومت کو ایکسپوز کرنا تھا، عمران خان کو اب بھی آفرز آتی ہیں کہ حکومت کو دو سال چلنے دیں، عمران خان آفرز قبول کرلیں تورہا ہوجائیں گے مگر وہ اپنے اصولوں پر ڈٹے ہوئے ہیں.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی وجہ سے لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں جوعمران خان کے ساتھ ہوگا وہی جیتے گا اگر آج پارٹی چھوڑتا ہوں توپچاس بندے بھی میرے ساتھ نہیں ہوں گے. انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کی خواہش نہیں تھی کہ عاصم منیر آرمی چیف بنیں جنرل باجوہ نے مسلم لیگ( ن) سے توسیع لینے کا فیصلہ کیا تھا انہوںنے اعتراف کیا کہ ہمارے سارے فیصلے ٹھیک نہیں تھے ہم سے غلطیاں بھی ہوئیں جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں. جنید اکبر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں ملکی ادارے مضبوط ہوں اداروں سے رابطہ کرنا وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پورکی مجبوری ہے وہ عمران خان کی وجہ سے وزیراعلی ہیں عمران خان علی امین گنڈا پورپرعدم اعتماد کردیں تووہ گھرچلے جائیں گے وہ عمران خان کے وفادارہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ حکومت کو
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔