Islam Times:
2025-04-25@08:41:31 GMT

جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کو بڑا مافیا قرار دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کو بڑا مافیا قرار دے دیا

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت فارغ ہے اور وہ کے الیکٹرک کی نجکاری میں شامل تھے، ایم کیو ایم کو کراچی کے اداروں کو بیچنے پر توبہ کرنی چاہیئے، کراچی کے مسائل پر ایم کیو ایم کی سنجیدگی کا اندازہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کے الیکٹرکو پبلک سیکٹرمیں بجلی پیدا کرنے والوں کا سب سے بڑا مافیا قرار دے دیا ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ کے الیکٹرک پبلک سیکٹر میں بجلی پیدا کرنے والوں کا سب سے بڑا مافیا ہے، کے الیکٹرک بجلی پیدا نہیں کررہی لیکن حکومت سبسڈی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے وقت وعدہ کیا گیا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا جب کہ عوام سے کیے گئے وعدے جھوٹے تھے اور کے الیکٹرک عوام کے لیے عذاب بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہ 68 بلین روپے صارفین سے وصول کیے جائیں گے اور کے الیکٹرک کہتی ہے 68 بلین روپے بجلی چوری کے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے جب کہ لوڈشیڈنگ ختم اور کراچی والوں کو سستی بجلی ملنی چاہیئے۔

منعم ظفر نے کہا کہ این ٹی ڈی سی سے پورے ملک کو بجلی مل سکتی ہے تو کراچی کو کیوں نہیں، 1100 میگاواٹ بجلی کراچی کو این ٹی ڈی سی سے ملتی ہے جب کہ کے الیکٹرک کے بوسیدہ پلانٹس ہیں اور کے الیکٹرک کے صارفین 18 سے 38 لاکھ ہوگئے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک چاہتی ہے بل پورے دو لیکن بجلی نہ دو، کے الیکٹرک کو لگام ڈالنے کی ضرورت ہے اور کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ انہوں نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت فارغ ہے اور وہ کے الیکٹرک کی نجکاری میں شامل تھے، ایم کیو ایم کو کراچی کے اداروں کو بیچنے پر توبہ کرنی چاہیئے، کراچی کے مسائل پر ایم کیوایم کی سنجیدگی کا اندازہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی کراچی اور کے الیکٹرک ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی کے ایم کی

پڑھیں:

اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔

درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔

گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔

بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔
مزیدپڑھیں:سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی

متعلقہ مضامین

  • کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
  • 26 اپریل کی ہڑتال امریکا، اسرائیل، بھارت کیخلاف ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • پہلگام میں بدترین دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں، جماعت اسلامی ہند
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات