2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم شروع، 45 ملین بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
فائل فوٹو۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق سال 2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم آج سے 9 فروری تک جاری رہے گی، اس دوران 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔
نیشنل ای او سی کے مطابق 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز اس مہم میں خدمات سرانجام دیں گے۔
وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے اسلام آباد اور راولپنڈی کی ہائی رسک یونین کونسلز کا دورہ کیا۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق عائشہ رضا فاروق نے مہم کا جائزہ لیا اور فیلڈ میں موجود پولیو ٹیموں سے ملاقات کی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پاکستان کی چین کو مچھلی کی خواراک کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ،23.75 ملین ڈالر پر پہنچ گئی
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اگست2025ء) پاکستان کی چین کو جانوروں کی خوراک میں استعمال ہونے والے آٹے اور مچھلی کی خوراک کی برآمدات میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 27 فیصد اضافہ ہو گیا، جو چینی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی طلب اور مسابقت کی نشاندہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے سرکاری اعداد و شمار میں طتایا گیا ہے کہ پاکستان نے جنوری سے جون 2025 تک چین کو 25.13 ملین کلوگرام فش فلو اور خوارک برآمد کی جن کی قیمت 23.75 ملین ڈالر تھی۔ یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، جب برآمدات کی قیمت 18.70 ملین ڈالر تھی۔? گوادر پرو کے مطابق صنعت کے ماہر اویس میر نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ اس اضافہ کی ایک بڑی وجہ پاکستان کی مسابقتی قیمتیں ہیں۔(جاری ہے)
اس سال، پاکستان کی جانب سے اوسط برآمدی قیمت صرف 0.95 ڈالر فی کلوگرام تھی، جو چینی درآمد کنندگان کے لیے کم لاگت والے جانوروں کی خوراک کے حل تلاش کرنے والوں کے لیے کشش کا باعث بنی۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ موصولہ اعداد و شمار کے مطابق، ڈنمارک اس مدت میں سب سے مہنگے سپلائرز میں شامل رہا، جو فش فلور اوسطاً 1.88 ڈالر فی کلوگرام کی قیمت پر چین کو فراہم کر رہا تھا۔ ڈنمارک کی کل برآمدات اس دوران 2.89 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا، "چین میں پروٹین سے بھرپور جانوروں کی خوراک کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر، پاکستان کے فش میل سیکٹر کے لئے توقع ہے کہ یہ رفتار برقرار رکھے گا، جسے اس کی اسٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن، مسابقتی قیمتوں اور مضبوط ہوتی دو طرفہ تجارتی تعلقات کی حمایت حاصل ہے۔گوادر پرو کے مطابق صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی چین کو فش میل برآمدات میں مستقل اضافہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کے تحت زرعی اور سمندری تعاون کے مضبوط ہونے کی علامت ہے۔ یہ معیار کے معیارات اور پائیدار ذرائع کی بہتری کے ساتھ مزید تجارتی نمو کے امکانات کا بھی اشارہ ہے۔