2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم شروع، 45 ملین بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
فائل فوٹو۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق سال 2025 کی پہلی قومی انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم آج سے 9 فروری تک جاری رہے گی، اس دوران 45 ملین سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔
نیشنل ای او سی کے مطابق 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز اس مہم میں خدمات سرانجام دیں گے۔
وزیراعظم کی فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق نے اسلام آباد اور راولپنڈی کی ہائی رسک یونین کونسلز کا دورہ کیا۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق عائشہ رضا فاروق نے مہم کا جائزہ لیا اور فیلڈ میں موجود پولیو ٹیموں سے ملاقات کی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وزیراعظم کی قیادت میں پولیو کے خلاف بھرپور اقدامات جاری ہیں۔ وزارت صحت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں منعقدہ انسداد پولیو سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا ۔قومی و صوبائی کوآرڈینیٹرز نے وزیر صحت کو پولیو کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں پولیو کے خاتمے کے لیے متحد ہیں، ہر قسم کے منفی رجحانات کو مسترد کریں اور بچوں کی ویکسی نیشن یقینی بنائیں، پولیو کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، پولیو ورکرز ہمارے اصل ہیرو ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ قوم پولیو ورکرز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، علماء، اساتذہ اور بزرگ پولیو مہم میں بھرپور ساتھ دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پولیو لاعلاج ہے جبکہ کینسر کا علاج موجود ہے،پولیو سے بچائو کے قطرے لازمی پلوائیں، دنیا کے تمام ممالک بشمول مسلم ممالک اس ویکسین کے ذریعے پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، پاکستان میں بھی وہی ویکسین استعمال ہو رہی ہے جو دنیا بھر میں دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت بھی بھرپور پولیو مہمات چلا رہی ہے، پولیو وائرس اب بھی ہمارے درمیان موجود ہے، غفلت نہ برتیں۔انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین محفوظ، موثر اور آزمودہ ہے، والدین اعتماد رکھیں، معاشرے کا ہر فرد پولیو مہم میں کردار ادا کرے، بچوں کا مستقبل آپ کے آج کے فیصلے سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے سب کو ایک ہو کر کام کرنا ہوگا، معاشرے کا ہر فرد اپنے اردگرد بچوں کی ویکسینیشن کا ذمہ لے، پولیو ورکرز کو اپنے گھر بلا کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔