اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے مجموعی طور پر مہنگائی میں کمی کے باوجود چینی، گھی اور خوردنی تیل سمیت بعض اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ای سی سی ارکان نےعالمی مارکیٹ میں مہنگائی میں کمی کے باوجود پاکستان میں چینی، گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور ماہ رمضان سے پہلے اشیائے ضروریہ کی سپلائی بہتر بنانے کی ہدایت بھی کردی۔

وزارت صنعت و پیداوار اور خوراک سے کہا گیا ہے کہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں ۔

ای سی سی نے گندم، چینی اور دالوں کے ذخائر یقینی بنانے کے ساتھ گٹھ جوڑ اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے پر بھی زور دیا اور وزیر خزانہ نے رمضان میں مناسب نرخوں پر اشیا کی سپلائی یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

اجلاس کے دوران کمیٹی نے ریونیو ڈویژن کیلئے دو ارب اناسی کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری بھی دے دی جبکہ یہ رقم اسلحہ و بارود کی خریداری، ڈیجیٹل اسٹیشنز اور چیک پوسٹوں پر خرچ ہوگی۔

انٹیلی جنس بیورو کیلئے بھی پچاس کروڑ روپے تکنیکی گرانٹ منظوری کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں

اسلام آباد  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اگست 2025ء) عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ چینی چور ہیں لیکن چینی مہنگی کرنے والا تو کہہ سکتے ہیں، بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں، لوگ زیور بیچ کر بجلی کا بل بھرتے ہیں، بنگلا دیش میں بجلی 25 روپے فی یونٹ اور یہاں 45 روپے کیوں؟ انہوں نے عوام پاکستان پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ بھارت سے تعلیم، معیشت، صحت اور روزگار کی جنگ جیتنا بھی ضروری ہے۔

جہالت بےروزگاری کیخلاف اور معیشت کی ترقی کیلئے جہاد کرنا ہوگا، تبھی پاکستان اآگے بڑھے گا ۔ کیا 78 سالوں میں ہم نے عوام کو بھوک غربت اور بے روزگاری سے آزادی دی؟ گزشتہ 6 سالوں میں ملک کی تینوں بڑی جماعتوں نے ملک پر حکومت کی۔

(جاری ہے)

ہم نے تینوں بڑی جماعتوں کو دیکھ لیا لیکن بہتری اور ترقی نہیں دیکھی۔ پیپلزپارٹی کے پاس 2 صوبے، ن لیگ کے پاس بڑا صوبہ پنجاب اور پی ٹی آئی کے پاس ایک صوبہ ہے۔

جن لوگوں کو نالے صاف کرنے نہیں آتے ان کو حکومت کیا کرنا آتی ہوگی ؟ کبھی لوگ ووٹ کو عزت دیتے تھے اور کبھی نہیں دیتے۔ 1990 سے پاکستان بنگلا دیش اور بھارت کے مقابلے میں پیچھے جارہا ہے۔ پاکستان میں 40 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں۔ مفتاح اسامعیل نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ چینی چور ہیں لیکن ان کو چینی مہنگی کرنے والا تو کہہ سکتے ہیں۔

لوگ کہتے ہیں کہ ہم 140 روپے کلو چینی نہیں خرید سکتے تو 200 روپے کیسے خریدیں گے؟ بنگلا دیش میں بجلی 25 روپے فی یونٹ اور یہاں 45 روپے یونٹ کیوں ہے؟ زیور بیچ کر بجلی کا بل بھرنا لیکن بچوں کی سکول کی فیس نہ بھرپانا کیا یہ بے رحمی کی انتہا نہیں ہے؟ بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں راج آئین قانون کا ہونا چاہیئے کسی فرد کا نہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • چینی کی صنعت نے 300 ارب کما لئے، صارفین مارے گئے: قائمہ کمیٹی
  • بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں
  • لاہور شہر میں چینی نایاب، قیمت بھی کنٹرول سے باہر
  • ای او آئی بی میںرجسٹرڈ مزدوروں کی پنشن میں پندرہ فیصد اضافہ
  • کراچی،نارتھ ناظم آباد کی سرینا موبائل مارکیٹ پر کسٹمز کا چھاپہ،متعدد دکانوں کی تلاشی
  • ہائے چینی ۔۔ ہائے مہنگائی
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دورہ مصر، صدر سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات
  • چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی اعلی معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، چینی صدر
  • چینی سستی نہ ہو سکی، لاہور میں غائب، شکر مہنگی، معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے: شہباز شریف
  • علیزہ شاہ کا ساتھی اداکارہ منسا پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ