امریکا کیساتھ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا‘یورپی یونین
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
برسلز(صباح نیوز)یورپی یونین کی خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے کالاس نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا۔کالاس نے
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے رہنمائوں کے دفاعی سربراہی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یورپی ممالک پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے سے متعلق بیانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ان کی باتوں کو غور سے سن رہے ہیں اور اپنی طرف سے تیاریاں کر رہے ہیں تاہم ایک بات واضح ہے کہ تجارتی جنگوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔کالاس نے بیان کیا کہ امریکا اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے، اگر امریکا تجارتی جنگ شروع کرتا ہے تو فائدہ اٹھانے والا فریق چین ہی ہو گا، ہم ایک دوسرے سے بہت جڑے ہوئے ہیں، ہمیں امریکا اور امریکا کو ہماری ضرورت ہے، میٹنگ میں دفاعی اخراجات میں اضافے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیے جانے کا ذکرتے ہوئے کالاس نے یورپ کے دفاع کو مضبوط بنانے میں برطانیہ اور امریکا کے ساتھ تعاون کی اہمیت کی نشاندہی کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا
چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے، اور چین یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ گئے ہیں. چینی صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ میں یورپی کونسل کے صدر کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر وان ڈیر لیئن نے ملاقات کی، جو بیجنگ میں چین-یورپی یونین رہنماؤں کے 25 ویں اجلاس کے لئے چین آئے تھے۔شی جن پھنگ نے ملاقات میں “باہمی احترام کی بنیاد پر شراکت داری کو مضبوط بنایا جائے”، “کھلے تعاون سے تنازعات کو حل کرنے” اور “کثیر الجہتی پر عمل کرتے ہوئےعالمی قواعد اور نظم و نسق کو برقرار رکھنے” پر زور دیا ۔ صدر شی کی جانب سے پیش کی جانے والی ان تین تجاویز نے چین اور یورپی یونین کو تعاون پر توجہ مرکوز کرنے، مداخلت کو دور کرنے اور مشترکہ طور پر عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی۔
حالیہ برسوں میں، یورپی فریق نے چین کو “شراکت دار، معاشی مقابل، اور ادارہ جاتی مخالف” کے طور پر پیش کیا ہے، جس کی بدولت چین کے بارے میں یورپی موقف میں اکثر تضادات اور تبدیلیاں پیدا ہوئی ہیں جبکہ چین نے ہمیشہ یورپ کو ایک “شراکت دار” کے طور پر دیکھا ہے۔ جب بھی چینی اور یورپی یونین کے رہنما ملتے ہیں، چین ہمیشہ چین-یورپی یونین تعلقات کی ترقی کے لئے مثبت پیغام دیتا ہے. اقتصادی و تجارتی تعاون ہمیشہ چین یورپی یونین تعلقات کا “اسٹیبلائزر” اور “بوسٹر” رہا ہے۔ جب تک ہم چین-یورپی یونین تعاون کی حقیقت کو منطقی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ پتہ چلےگا کہ باہمی انحصار خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی مفادات کا امتزاج۔ چین اور یورپی یونین کےدرمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر تکمیلی برتریاں، باہمی فائدے اور جیت نے والے نتائج ہیں. دو بڑی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور یورپ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی اختلافات ناگزیر تو ہیں، لیکن بات چیت اور مشاورت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنا اہم اور ممکن ہے۔ 50 سال گزرنے کے بعد چین یورپی یونین تعلقات اب ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں.چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی زیادہ تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں ، تعاون چین یورپی یونین تعلقات کا مرکزی دھارہ رہنا چاہئے – اس پر قائم رہتے ہوئے چین – یورپی یونین تعلقات صحیح سمت میں رہیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور چین کی افواج کے درمیان تعلق باہمی تعلقات کا اہم ستون ہیں، چینی فوجی کمیشن چینی صدر نے چین میں 16 نئے غیر ملکی سفیروں سے سفارتی اسناد وصول کیں دنیا امریکہ کی اداروں اور معاہدوں سے’’ دستبرداری‘‘کی عادی ہو گئی ہے، سی جی ٹی این کا سروے نو چینی شہروں کو بین الاقوامی ویٹ لینڈ سٹی کا درجہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم