جامعہ کراچی 19 ویں روز بھی تدریسی عمل کا بائیکاٹ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر) انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے تحت سندھ فپواسا کی اپیل پر سندھ بھر کی جامعات سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے آج 19 ویں روز بھی تدریسی عمل کا بائیکاٹ کیا گیا۔ اس حوالے سے جامعہ کراچی میں اساتذہ کی جنرل باڈی منعقد کی گئی جس میں اساتذہ کی ایک بہت بڑی تعداد نے شرکت کی، مقررین نے فپواسا اور انجمن اساتذہ سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی کاوشوں کو سراہا اور اس احتجاج کو جاری رکھنے کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی ساتھ ملاکر اس احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھانے کیلیے تجاویز پیش کیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا سید علی رضوی نے کہا ہے کہ اساتذہ تیرہ روز سے برسر احتجاج ہیں اور حکومت ٹس سے مس نہیں۔ کتنا دلچسپ معاملہ ہے کہ حکومتی افراد بھی دھرنے میں جا کر مطالبات کر رہے ہیں۔ حکومتی افراد دھرنے متاثرین کا مسئلہ حل کریں۔ مطالبہ کرنا حکومتی افراد کا نہیں بلکہ متاثرین کا کام ہوتا ہے۔ طویل عرصے سے بچوں کی تعلیم متاثر رہنا کسی طور درست نہیں۔ لہذا تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے تمام اساتذہ کے حقوق ہر صورت ملنے چاہییں۔ پہلے ہی گلگت بلتستان میں موجود تعلیمی اداروں کے معیار پر سوال ہے، ایسے میں اساتذہ کو تنگ کرنا اور دھرنا دینے کی نوبت تک پہنچانا افسوسناک امر ہے۔ جن جن اساتذہ کے حقوق اور الاونسز روکے ہوئے ہیں، ان کے تمام حقوق دئیے جائیں۔ قوموں کی عزت چاہتے ہو تو سب سے زیادہ تنخواہ اور مراعات اساتذہ کی ہونی چاہیے۔ اساتذہ ملازم نہیں بلکہ قوم کا معمار ہے، انہیں نظر انداز کرنا یا مشکلات میں ڈالنا کسی طور درست نہیں۔ حکومت فوری مذاکرات کرے اور اساتذہ کو عید کے دن دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور نہ کریں۔