سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کادورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شفیع محمد صدیقی نے حیدرآبادڈسٹرکٹ بار کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بار میں ڈسپنسری کیفے ٹیریا اور آڈیٹوریم کا افتتاح بھی کیا۔سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس شفیع محمد صدیقی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح کا پروگرام کروانے پر حیدرآباد کے وکلا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اس طرح کے پروگرام کروانے خوش آئند ہے ان سے نوجوان وکلا کو مستقبل میں بہت فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج بار کے آڈیٹوریم کے افتتاح کے بعد ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ سندھ کے وکلا کے لیے ایک اکیڈمی قائم کی جائے گی جس میں نوجوان وکلا کو تربیت دی جائے گی اس سے نوجوان وکلا کا مستقبل تابناک ہوگا ۔تقریب میں ہائی کورٹ کے جسٹس سیشن اور سول کورٹ کے ججز اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کورٹ کے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پولیس پنجاب کو سی سی ڈی کے مبینہ پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے بیٹے عنصر اسلم کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب جعلی پولیس مقابلے ہو رہے ہیں، اس کو روکیں، پولیس کی موجودگی میں ملزموں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
جس پر ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ درخواستگزار کے دو بیٹے ہیں، ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، دوسرا جیل میں ہے، دوسرے بیٹے کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ بلاجواز ہے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ آئی جی صاحب یہ بھی درست ہے کہ پولیس بہت کچھ کرتی ہے۔
عدالت نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا، تاہم تشویش ظاہر کی کہ مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک دن میں 50، 50 درخواستیں آرہی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت دی کہ آئی جی پنجاب پولیس افسروں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایات سامنے نہ آئیں۔