یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پنجاب پولیس کے سکیورٹی انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
علی ساہی: یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پنجاب پولیس نے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔
آئی جی پنجاب کے مطابق یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی اور تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ شرپسند اور ملک دشمن عناصر پر سخت نظر رکھنے کے لیے پولیس کی طرف سے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کی تقریبات کے دوران شہریوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ صوبہ بھر میں 11 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی اور ٹریفک انتظامات پر مامور ہوں گے۔ ان میں 175 گزرٹڈ افسران، 240 انسپکٹرز، 600 سب انسپکٹرز، 948 اے ایس آئیز، 702 ہیڈ کانسٹیبلز، 8 ہزار کانسٹیبلز اور 300 لیڈی اہلکار شامل ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سیف سٹیز اتھارٹی کے کیمروں سے تمام سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے صوبہ بھر میں 448 پروگراموں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ ان پروگراموں میں 346 ریلیز، 84 سیمینارز اور 23 دیگر تقریبات شامل ہوں گی۔
آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور، آر پی اوز اور سی پی کو انتظامات کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ، تقریبات کے داخلی پوائنٹس پر میٹل ڈیٹیکٹرز اور واک تھرو گیٹس بھی لگائے جائیں گے تاکہ سکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
لاہور ہائیکورٹ بارکے عہدیداروں نے اسلام آباد میں دیگر صوبوں سے ججز کے تبادلے کو مسترد کر دیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یوم یکجہتی کشمیر کے جائے گی
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔