پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان فضائی سروس جلد بحال ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان جلد فضائی سروس شروع کیے جانے کا اعلان سامنے آیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پاکستان کی نجی ائیر لائن اور بنگلا دیشی نجی ائیر لائن کی جانب سے کراچی سے ڈھاکا روٹ پر براہ راست پروازیں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں دونوں ملکوں نے آمادگی ظاہر کردی ہے جب کہ بنگلا دیش کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اس سلسلے میں اجازت دے دی ہے۔
بنگلا دیش کی شہری ہوا بازی اور سیاحت کی وزارت کے ایڈیشنل سیکرٹری عبدالناصر خان نے کہا کہ انہیں پاکستان کی نجی ائیر لائن نے ڈھاکا سے کراچی روٹ پر پروازوں کی تجویز دی جسے منظور کر لیا گیا ہے اور پروازوں کے لیے ائیر لائن سے معاہدہ جلد متوقع ہے۔
چیمپئنز ٹرافی ، پاک بھارت میچ کی تمام ٹکٹیں فروخت، کم سے کم ٹکٹ کتنے کی تھی ؟ حیران کن انکشاف
عبدالناصر خان کا کہنا ہے کہ بنگلا دیشی مریضوں نے علاج کے لیے پاکستان کا سفر شروع کردیا ہے جس سے لوگوں کے درمیان رابطوں کو مزید فروغ مل رہا ہے، دونوں فریقین متعلقہ ائیر لائن کو جلد از جلد رابطے شروع کرنے کے لیے سہولت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بنگلا دیش کی ایک نجی ائیر لائن بھی ڈھاکا سے کراچی کے لیے پروازیں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے، کراچی سے لندن کے راستے بھی دونوں ملکوں نے کام کرنا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نجی ائیر لائن بنگلا دیش کے لیے
پڑھیں:
ائیر انڈیا حادثہ: بھارت نے برطانیہ میں لواحقین کو غلط لاشیں بھجوا دیں
نئی دہلی: ائیر انڈیا کے احمد آباد حادثے کے بعد بھارت کی جانب سے جاں بحق مسافروں کی شناخت میں سنگین غلطی سامنے آئی ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ میں متاثرہ خاندانوں کو ان کے پیاروں کی جگہ اجنبی افراد کی باقیات بھجوا دی گئیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حادثے میں مرنے والوں کی لاشوں کی شناخت درست طریقے سے نہیں کی گئی، اور جب تابوت برطانیہ پہنچے تو کئی خاندانوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں موجود لاشیں ان کے عزیزوں کی نہیں تھیں۔
ایک متاثرہ شخص، متن پٹیل، نے بتایا کہ اسے والدہ کی لاش کے بجائے کسی اور شخص کی باقیات دی گئیں، حالانکہ حادثے میں اس کے والد اور والدہ دونوں جاں بحق ہو گئے تھے۔
اس افسوسناک غلطی پر بھارت اور برطانیہ میں اعلیٰ سطحی تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ جانا جا سکے کہ لاشوں کی شناخت میں یہ فاش غلطی کیسے ہوئی۔
واضح رہے کہ 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والا ائیر انڈیا کا طیارہ اڑان کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ طیارے میں 242 افراد سوار تھے، جن میں سے 241 ہلاک ہو گئے، جن میں 53 برطانوی شہری شامل تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچا تھا جو کہ 11-اے سیٹ پر بیٹھا تھا۔ طیارہ ایک میڈیکل کالج کی عمارت پر گرنے سے مزید 19 افراد بھی جاں بحق ہو گئے تھے۔