ن لیگی دفتر جلانے کے 2 مقدمات، سرکاری گواہ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مسلم لیگ ن کے دفتر کو جلانے کے 2 مقدمات کی سماعت ہوئی۔
جج ارشد جاوید نے مقدمات کی سماعت کی جس میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری کی حاضری مکمل کرائی گئی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنوں کو جلاؤ گھیراؤ کے لیے اُکسانے کا الزام ہے۔
کل 17 مجرمان کیخلاف 10 مئی کو ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی, نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا۔
دورانِ سماعت گرفتار رہنماؤں کے جیل سے جوڈیشل ریمانڈ پیپر عدالت میں پیش کیے گئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمے کی سماعت 14 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سرکاری گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر لیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی رہنماو ں
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکن بری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکنوں کو بری کردیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں سہیل، اکرم، شاہ زیب اور میرا خان کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں سزا سنائی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان اور جسٹس خادم سومرو پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چاروں کارکنوں کو بری کر کے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات: 3 گواہوں کا بیان ریکارڈلاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے تھانہ شادمان کو جلانے سمیت 4 مقدمات کی سماعت کی جس کے دوران پراسیکیوشن کے 3 گواہوں نے 1 مقدمے میں بیان ریکارڈ کرایا۔
وکیل صفائی کے مطابق استغاثہ کے 9 میں سے صرف ایک گواہ نے ملزمان کی شناخت کی۔ استغاثہ کے وکیل نے شواہد پیش کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے وقت طلب کیا۔
ججز نے ریمارکس دیے کہ اگر وقت لینا تھا تو کیس کے شروع میں بتا دیتے، اب تمام دلائل سن چکے ہیں۔ کسی کی میڈیکولیگل رپورٹ نہیں ہے، کوئی زخمی موجود نہیں۔ استغاثہ ملزمان کی جائے وقوعہ پر موجودگی تو ثابت کرے۔ عدالت شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا نہیں دے سکتی۔