سینیٹ کمیٹی میں بھیکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سینیٹ کمیٹی میں بھیکاریوں سے متعلق سزاؤں میں اضافے کا بل منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025  سب نیوز 
اسلام آباد(سب نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پریونشن آف اسمگلنگ آف مائیگرنٹس اور بھیکاریوں کے حوالے سے سزاؤں میں اضافہ کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل سلیم کی صدرات میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے پریونشن آف اسمگلنگ آف مائیگرنٹس بل پیش کیا گیا۔
سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ بہت زیادہ ہوگئی اس حوالے سے یہ بل اہم ہے، بل میں کنوکشن اور سزاوں کے حوالے سے اقدامات کا کہا گیا ہے۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سزائیں بڑھانے کا مقصد یہ ہے کہ ملزمان کی ضمانتیں جلد نہ ہو سکیں، اس بل کو پاس کر دینا چاہیے۔
سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ پہلے اس میں سب سے زیادہ سزا 7 سال تھی اب اس کو 10سال تک بڑھایا جائے گا۔
کمیٹی کی جانب سے بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
اس کے بعد، بھیکاریوں کے حوالے سے سزاوں میں اضافہ کرنے کے حوالے سے بل بھی کمیٹی میں پیش کیا گیا۔
وزارت قانون نے کہا کہ بل میں بھیکاریوں کی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کی سزاؤں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، اب بھیکاریوں کے سہولت کاری کرنے والوں اور بھیک مانگنے پر مجبور کرنے والوں کو 10 سال سزا ہوگی۔
کمیٹی نے بھیکاریوں کے حوالے سے بل کو بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سزاو ں میں
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول : ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنے حملے فوراً بند کرے، کیونکہ وہ بارہا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
غزہ جنگ بندی سے متعلق وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حاقان فیدان نے کہا کہ حماس غزہ کا انتظام فلسطینیوں پر مشتمل ایک کمیٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے لہٰذا عالمی برادری کو جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے، جس سے خطے میں انسانی بحران مزید سنگین ہو رہا ہے۔
استنبول اجلاس میں غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی پر بھی غور کیا گیا۔ ترک وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اس فورس میں شرکت کا فیصلہ ہر ملک اپنی پالیسی اور معیار کے مطابق کرے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ترکیہ کا مؤقف ہے کہ فلسطین کی سرزمین پر حکومت صرف فلسطینیوں کو ہی کرنی چاہیے۔