WE News:
2025-07-26@23:01:51 GMT

خیبرپختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر سن کوٹہ ختم کردیا

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

خیبرپختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر سن کوٹہ ختم کردیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق، خیبرپختوںخوا حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر سن کوٹہ ختم کردیا ہے۔

صوبائی حکومت نے سول سروس رولز 1989 میں ترمیم سے سن کوٹہ ختم کرنے کا اعلان کیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس تبدیلی کو منظور کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کی سرکاری ملازمتوں میں خواجہ سراؤں کا کوٹہ مختص

خیبرپختونخوا کے محکمہ انتظامی امور نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی بھرتیوں کے لیے دی گئی شرائط کو حذف کیا گیا، وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کی بھرتی کی شق حذف کی گئی۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ تبدیلیاں فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی۔ اعلامیے کی کاپیاں تمام متعلقہ اداروں اور افسران کو ارسال کردی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اعلامیہ جاری حکم ختم خیبرپختونخوا سپریم کورٹ سن کوٹہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعلامیہ جاری خیبرپختونخوا سپریم کورٹ سن کوٹہ

پڑھیں:

فرانس کی سپریم کورٹ نے بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے

اپنے ریمارکس میں فرانسوی چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چونکہ بشار الاسد دسمبر 2024ء میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کیبعد اب صدر نہیں رہے، اسلئے ممکن ہے کہ کسی نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں یا کیے جا چکے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ آج فرانس کی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ کسی بھی سربراہ مملکت کے صدارتی استثنیٰ کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جس کے بعد پیرس کے تحقیقاتی ججوں کی جانب سے شام کے سابق صدر "بشار الاسد" کی گرفتاری کا جارہ کردہ حکم منسوخ ہو گیا۔ یاد رہے کہ فرانسوی حکام نے نومبر 2023ء میں بشار الاسد کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔ مذکورہ عدالت نے بشار الاسد پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے 21 اگست 2013ء کو دمشق کے علاقے مشرقی غوطہ میں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے۔ حالانکہ اس وقت کی شامی حکومت نے اس فرانسوی الزام کو مسترد کرتے ہوئے باغیوں کو واقعے کا قصوروار ٹھہرایا۔ فرانس کی عدالتی نظام نے اس کیس کی عالمی قانونی دائرہ اختیار (Universal Jurisdiction) کے تحت سماعت کی، جو سنگین جرائم کے خلاف کارروائی کی اجازت دیتا ہے، چاہے ان جرائم کا کہیں بھی ارتکاب کیا جائے۔ اس سلسلے میں فرانس کے چیف جسٹس "کرسٹوف سولارڈ" نے کھلی عدالت کے اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا کہ چونکہ بشار الاسد دسمبر 2024ء میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اب صدر نہیں رہے، اس لئے ممکن ہے کہ کسی نئے مقدمے میں ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے جائیں یا کیے جا چکے ہوں۔ لہٰذا ان کے خلاف قانونی تحقیقات جاری رہ سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
  • عمران خان نے 9 مئی کیس میں ضمانت منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • بانی پی ٹی آئی نے لاہورہائیکورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • فرانس کی سپریم کورٹ نے بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے
  • ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس  پاکستان  نے فیصلہ جاری کردیا
  • میڈیکل کالجوں اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع  کے سٹوڈنٹس کے لئے پہلے مختص کوٹہ  بحال
  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ