City 42:
2025-04-26@03:52:49 GMT

   کون سا خط!

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

سٹی42:  سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے صحافتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان آرمی کے سربراہ کو  عمران خان کا کوئی خط موصول نہیں ہوا۔
 مؤثق سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ  میڈیا پر یہ بات گردش کرتی رہی کہ پی ٹی آئی کے اڈیالہ جیل میں قید بانی نے کوئی خط لکھا ہے لیکن سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے مبینہ طور پر  آرمی چیف کو لکھا گیا خط اب تک انہیں موصول نہیں ہوا۔ 

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس - منگل 04 فروری, 2024

عمران خان نےمبینہ  خط کب لکھا اور اس میں کیا لکھا تھا ؟ 
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے گزشتہ روز  انکشاف کیا تھا کہ بانی نے آرمی چیف کو کئی الزامات پر مشتمل خط لکھا ہے جس میں پہلا الزام فروری 2008 کے جنرل الیکشن میں دھاندلی اور  مخصوص امیدواروں کو جتوانے سے متعلق ہے،اس خط میں 26 ویں آئینی ترمیم سے قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کے متاثرہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس مبینہ خط میں بانی نے خود کو القادر ٹرسٹ کیس مین قید کی سزا سنائے جانے کا بھی حوالہ دیا ہے۔

پاکستان میں شرح پیدائش میں نمایاں کمی،اقوام متحدہ نے خبردار کردیا


عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا تھا کہ خط میں چوتھا نقطہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات اور گرفتاریوں کے لئے چھاپوں کے متعلق ہے جب کہ پانچواں نقطہ انٹیلی جنس اداروں کے کام سے متعلق ہے۔

اس مبینہ خط میں عمران خان نے آرمی چیف سے اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کے لئے کہا ہے۔ 

خط میں نے نہیں پڑھا؛ عمران خان کے خط پر بیرسٹر گوہر کا جواب
عمران خان کے آرمی چیف کو خط پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  میں نے اب تک بانی پی ٹی آئی کا یہ خط پڑھا یا دیکھا نہیں لیکن اگر  ان کی طرف سے خط پر رسپانس آتا ہے تو ہم خیرمقدم کریں گے۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ-منگل 04 فروری ، 2024

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: عمران خان کے ا رمی چیف

پڑھیں:

عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر حکومت پنجاب کی اپیلیں نمٹا دیں جب کہ دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ  نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر حکومت پنجاب کی اپیلوں پر سماعت کے دوران کہا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے وکلا دراخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ  نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی  نے کہا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں، جسمانی ریمانڈ کی تھی۔ جسٹس صلاح الدین پنور نے کہا کہ  کسی عام قتل کیس میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ڈیڑھ سال بعد جسمانی ریمانڈ کیوں یاد آیا، اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی  نے مؤقف اپنایا کہ ملزم بانی پی ٹی آئی نے تعاون نہیں کیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ جیل میں زیر حراست ملزم سے مزید کیسا تعاون چاہیے، میرا ہی ایک فیصلہ ہے کہ ایک ہزار سے زائد سپلیمنٹری چلان بھی پیش ہو سکتے ہیں، ٹرائل کورٹ سے اجازت لیکر ٹیسٹ کروا لیں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ استغاثہ قتل کے عام مقدمات میں اتنی متحرک کیوں نہیں ہوتی۔اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی نے استدلال کیا کہ 14 جولائی 2024 کو ٹیم بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کرنے جیل گئی لیکن ملزم نے انکار کردیا، ریکارڈ میں بانی پی ٹی آئی کے فیس بک، ٹیوٹر اور اسٹاگرام پر ایسے پیغامات ہیں جن میں کیا گیا اگر بانی پی ٹی کی گرفتاری ہوئی تو احتجاج ہوگا۔جسٹس صلاح الدین پنور نے کہا کہ  اگر یہ سارے بیانات یو ایس بی میں ہیں تو جاکر فرانزک ٹیسٹ کروائیں، اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی نے مؤقف اپنایا کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ  اب پانی سر سے گزر چکا ہے، 26 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ہم نے کوئی آبزرویشن دیدی تو ٹرائل متاثر ہوگا، ہم استغاثہ اور ملزم کے وکیل کی باہمی رضامندی سے حکمنامہ لکھوا دیتے ہیں۔ذوالفقار نقوی نے کہا کہ  میں اسپیشل پراسیکیوٹر ہوں، میرے اختیارات محدود ہیں، میں ہدایات لیے بغیر رضامندی کا اظہار نہیں کر سکتا۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ چلیں ہم ایسے ہی آرڈر دے دیتے ہیں، ہم چھوٹے صوبوں سے آئے ہوئے ججز ہیں، ہمارے دل بہت صاف ہوتے ہیں،  پانچ دن پہلے ایک فوجداری کیس سنا، نامزد ملزم کی اپیل 2017 میں ابتدائی سماعت کیلئے منظور ہوئی۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ کیس میں نامزد ملزم سات سال تک ڈیتھ سیل میں رہا جسے باعزت بری کیا گیا، تین ماہ کے وقت میں فوجداری کیسز ختم کر دیں گے۔عدالت نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ  بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر کی گئی اپیلیں دو بنیادوں پر نمٹائی جاتی ہیں، استغاثہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک ٹیسٹ، فوٹو گرافک ٹیسٹ اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیلئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے میں آزاد ہے۔حکمنامہ کے مطابق بانی پی ٹی کی قانونی ٹیم ٹرائل کورٹ میں ایسی درخواست آنے پر لیگل اور فیکچویل اعتراض اٹھا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عارف علوی کا عمران کی مقبولیت پر متنازع بیان،علماء کرام کامعافی مانگنے کامطالبہ، سوشل میڈیاصارفین کاغم وغصہ
  • عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی رہنماوں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا،عدلیہ سمیت ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا،عمران خان
  • شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹ گئی، عمران خان کا اظہار تشکر
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد