دوران سفر یہ غلطیاں بُھول کر بھی نہ کریں، ورنہ !!! وہ باتیں جو آ پ کے لیے جاننا ضروری ہیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ دوران سفر احتیاط نہیں کرتے جہاز میں ہوں یا ٹرین میں اجنبی مسافروں سے علیک سلیک بڑھا کر مختلف موضوعات پر گفتگو کرنے لگتے ہیں۔
ایسا کرنا بظاہر کوئی بری بات تو نہیں لیکن یہ کسی کیلیے خطرناک یا نقصان کا باعث بھی بن سکتی ہے، کیونکہ جرائم پیشہ عناصر اس طرح باتوں میں لگا کر آپ کو اپنے سامان اور جمع پونجی سے محروم کردیتے ہیں۔گزشتہ دنوں لاہور کے ایک خاندان کے ساتھ پیش آنے والے دھوکہ دہی کے واقعے کے پیش نظر انہوں نے بتایا کہ ہمیشہ فضائی سفر پر جانے سے پہلے اپنے سامان کو پلاسٹک سے اچھی طرح لپیٹ دیں۔
ایئر پورٹ پر جاکر پہلے ہمارا سامان اسکین ہوتا ہے اس کے بعد بورڈنگ کا عمل شروع ہوتا ہے، اس موقع پر کوشش کریں کہ اپنے سامان کی خود حفاظت کریں، نہ کہ اسے عملے کے حوالے کرکے خود مطمئن ہوجائیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کے جھوٹے الزام میں گرفتار ہونے والے ایک ہی خاندان کے 5 بے گناہ افراد کو بہت مشکل سے رہائی ملی۔لاہور ایئرپورٹ پر بیگ کا ٹیگ تبدیل کرکے بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے انٹرنیشنل ڈرگ گینگ کے 9ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے مرغزار کالونی کی رہائشی فرحانہ اکرم اپنے خاندان کے دیگر 4 افراد کے ہمراہ 23 دسمبر کو سعودی عرب کیلئے روانہ ہوئی تھیں۔ڈرگ مافیا کے کارندوں نے عملے کی ملی بھگت سے فرحانہ اکرم کے سفری بیگ کا ٹیگ تبدیل کیا۔ فرحانہ اکرم اور ان کے فیملی ممبرز کو 30 دسمبر کو سعودی عرب میں حراست میں لے لیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔