چینی وزارت تجارت کا امریکہ کے اداروں پی وی ایچ گروپ اور ایلو مینا کارپوریشن کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت نے “غیر معتبر اداروں کی فہرست کے امور کے طریقہ کار کا اعلان” جاری کیا،جس میں کہا گیا کہ قومی خودمختاری، سلامتی، اور ترقی کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے، “عوامی جمہوریہ چین کے بیرونی تجارت کے قانون”، ” قومی سلامتی کے قانون”، اور ” غیر ملکی پابندیوں کے خلاف قانون” سمیت متعلقہ قوانین کی بنیاد پر، غیر معتبر اداروں کی فہرست کے کام کے طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ امریکی پی وی ایچ گروپ اور ایلو مینا کارپوریشن کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں شامل کیا جا رہا ہے ۔ مذکورہ دو اداروں نے عام مارکیٹ لین دین کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے، چینی کمپنیوں کے ساتھ عام کاروبار کو معطل کیا ہے اور چینی کمپنیوں کے خلاف امتیازی اقدامات اٹھائے ہیں جس سے چینی کمپنیوں کے قانونی حقوق و مفادات کو سنگین نقصان پہنچا ہے۔متعلقہ قوانین و ضوابط کی بنیاد پر مذکورہ اداروں کے خلاف مناسب اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
ٹرمپ نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنے اور امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے لیے روزانہ کم از کم 3000 تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیگریشن ایڈوکیسی گروپ امریکاز وائس کی سربراہ وانیسا کارڈینس نے الزام عائد کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کیا، اور جان بوجھ کر امیگریشن کے حوالے سے پرتشدد واقعات کو ہوا دی۔ ہوم لینڈ سیکورٹی سیکریٹری کرسٹی نیوم نے سی بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز پُرامن احتجاج میں شامل افراد اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عمارتوں کے اردگرد تحفظ فراہم کریں گے۔ ٹرمپ نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ریکارڈ تعداد کو ملک بدر کرنے اور امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے لیے روزانہ کم از کم 3000 تارکین وطن کو گرفتار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
مردم شماری کے ریکارڈ کے مطابق کے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس میں ایک بڑی آبادی کا تعلق ہسپانوی یا دیگر غیرملکی اقوام سے ہے، ان علاقوں میں قانونی طور پر رہائشی، ان میں سے کچھ مستقل رہائشی بھی ہیں، کو ان کارروائیوں کے بعد قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے امریکی حکومت کی تارکین وطن کیخلاف کارروائیوں اور لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز کی تعیناتیوں پر تنقید کی ۔، انھوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس انداز سے تارکین وطن کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہم اس سے اتفاق نہیں کرتے۔