UrduPoint:
2025-07-26@10:13:58 GMT

ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے

راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 04 فروری 2025ء ) عمران خان کا کہنا ہے کہ ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے، اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ آرمی چیف کے نام لکھے گئے میرے خط کے نکات کو ذہن میں رکھ کر اداروں کی پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے، ورنہ یہ روز بروز بڑھتی خلیج پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے منگل کے روز اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ "میں نے کل اپنے خط کے ذریعے پاکستان میں فوج اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی وجوہات کی نشاندہی کی تھی۔

اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ آرمی چیف کے نام لکھے گئے میرے خط کے نکات کو ذہن میں رکھ کر اداروں کی پالیسیوں پر نظرثانی کی جائے۔

(جاری ہے)

ورنہ یہ روز بروز بڑھتی خلیج پاکستان کے مفادات کے خلاف ہے۔ ایجنسیوں کا کام سیاست میں مداخلت نہیں ہے۔ ادارے اگر سیاسی انتقام کے بجائے اپنے فرائض کی ادائیگی پر توجہ دیں تو عوام میں ان کا وقار خود بخود بڑھے گا۔

کل بھی میں نے اپنے خط میں نادیدہ قوتوں کی جانب سے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا کر بشرٰی بیگم کی مجھ سے ملاقات رکوانے سے آگاہ کیا تھا۔ آج ایک مرتبہ پھر عدالت کے احکامات اور سپرنٹنڈنٹ کے بیان کے باوجود میری اہلیہ کی ملاقات مجھ سے نہیں ہونے دی گئی جس کے پیچھے انہی کا ہاتھ ہے جو قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور خود کو آئین سے بالاترسمجھتے ہیں۔

بشرٰی بیگم ایک گھریلو خاتون ہیں ان کو صرف اور صرف مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے ان کو پہلے بھی دس مہینے بے گناہ جیل میں رکھا گیا، ابھی بھی وہ قید تنہائی میں ہیں۔ ان کی مجھ سے ملاقات کی اجازت نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سیاسی انتقام کی غرض سے خواتین کی حرمت پامال کرنا اس ملک کی تاریخ میں ایک نئی ریت ہے جس کا سہرا اس فسطائی رجیم اور اس کے آلہ کاروں کے سر ہے۔

خواتین کا تقدس پامال کرنا ہماری معاشرتی اور اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔ ہماری خواتین کے گھر توڑے گئے، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ان کو گریبانوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ ایک ایسے معاشرے میں جہاں خواتین پہلے ہی سیاست میں حصہ لینے سے گھبراتی ہیں یہ سب کر کے ان کے حوصلے پست کرنا انتہائی بے شرمی کی بات ہے۔".

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیاست میں

پڑھیں:

ایئرپورٹ پر کپڑے اتروا کر طبی معائنہ؛ آسٹریلوی خواتین کی مقدمے میں کامیابی

آسٹریلوی خواتین کو قطر ایئرویز کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی اجازت مل گئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان 5 آسٹریلوی خواتین نے دعویٰ کیا تھا کہ 2020 میں انھیں دوحہ ایئرپورٹ پر مسلح محافظوں نے زبردستی جہاز سے اتار کر ان کی جامہ تلاشی لی اور زبردستی طبی معائنے کیا۔

متاثرہ خواتین میں سے پانچ نے 2022 میں قطر ایئرویز، ایئرپورٹ آپریٹر "مطار" اور قطر کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے خلاف آسٹریلیا میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

انھوں نے "مونٹریال کنونشن" کے تحت ہوائی جہاز کے سفر کے دوران ہونے والی زیادتیوں کی بنیاد پر ذمہ داری کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ غفلت، حملہ، اور غیر قانونی حراست کے الزامات بھی عائد کیے۔

متاثرہ خواتین نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ ہونے والے غیر رضامندانہ جسمانی معائنے کے نتیجے میں انہیں شدید ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ برس وفاقی عدالت کے جسٹس جان ہیلی نے مقدمے کو خارج قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں کامیابی کا کوئی حقیقی امکان نہیں ہے۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا تھا کہ قطر کی سول ایوی ایشن اتھارٹی ایک "غیر ملکی ریاست" ہے جس پر آسٹریلوی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔

تاہم آج عدالت کے مکمل بینچ نے قطر ایئرویز کے خلاف مقدمے کو جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ پیچیدہ ہے اور اسے ابتدائی مرحلے پر مسترد کرنا مناسب نہیں۔

جس پر آج فیصلہ سناتے ہوئے آسٹریلیا کی وفاقی عدالت نے ابتدائی طور پر مقدمہ خارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ فیصلہ کرنا کہ آیا دعوے مونٹریال کنونشن کے دائرہ کار میں آتے ہیں یا نہیں، ایک پیچیدہ معاملہ ہے اس لیے یہ مقدمہ سمری طور پر خارج کرنے کے قابل نہیں۔

عدالت نے قطر ایئرویز اور مطار کو مقدمے کی اپیل کے اخراجات ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

متاثرہ خواتین کے وکیل ڈیمین سٹورزیکر نے کہا کہ ہماری مؤکلین نے اس رات دوحہ میں ایک تکلیف دہ تجربہ برداشت کیا، اور وہ انصاف کی مستحق ہیں۔ انہیں عدالت میں اپنے مقدمے کی پیروی کرنے کا حق دیا جانا چاہیے تاکہ وہ اس اذیت کا ازالہ حاصل کر سکیں۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2020 میں دوحہ کے حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بیت الخلاء سے ایک نومولود بچہ ملا تھا۔

اس کے بعد دس مختلف پروازوں کی خواتین جن میں 13 آسٹریلوی شہری بھی شامل تھیں کو تلاشی کے لیے روک لیا گیا اور بعض کو مبینہ طور پر زبردستی کپڑے اتارنے اور طبی معائنہ کروانے پر مجبور کیا گیا۔

قطری حکام کی جانب سے انہیں ہوائی جہاز سے اتار کر رن وے پر کھڑی ایمبولینسوں میں لے جایا گیا، جہاں ایک نرس نے ان کا ذاتی معائنہ کیا۔ بعض خواتین نے کہا کہ ان سے زیر جامہ بھی اتروایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • آصف زرداری کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، مفاہمت کی سیاست کی مثال ہیں: شرجیل انعام میمن
  • علاقائی سیاست اور باہمی تعلقات
  • پی ٹی آئی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی: بیرسٹر گوہر
  • عدالتوں سے حکم امتناع ایوان بالا کی کارروائی میں مداخلت ہے، سینیٹ اجلاس میں بحث
  • ایئرپورٹ پر کپڑے اتروا کر طبی معائنہ؛ آسٹریلوی خواتین کی مقدمے میں کامیابی
  • شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی
  • شہباز گل آستین کا سانپ، تم نے عمران خان کو دھوکہ دیا، ایجنسیوں کو وہ باتیں بتائیں جن کا عمران خان کے فرشتوں کو بھی علم نہیں تھا : اعظم سواتی 
  • بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں ہوش رُبا اضافہ، مودی راج میں انصاف ناپید