لیاقت آبادکے رہائشی کچرا گلیوں میں نہ پھینکیں، طارق نظامانی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ طارق علی نظامانی کی زیر صدارت اجلاس میں انہوں ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد ضلع وسطی اور یوسی چیئرمین سے کہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں آگاہی فراہم کریں تاکہ شہری کچرا اپنے گھروں، کھڑکیوں سے باہر نہ پھینکیں، انہوں نے کہا کہ ہم بار بار لیاقت آباد کی گندی گلیاں صاف کرواتے ہیں لیکن رہائشی اپنے گھر کی کھڑکیوں سے کچرا پھینک کر گلیاں دوبارہ کچرے سے بھر دیتے ہیں۔ اجلاس میں ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب کے علاوہ 8 یوسیزکے چیئرمین، کنسلٹنٹ فرحان لودھی و متعلقہ افسران موجود تھے۔ ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے اس مسئلے کا باقاعدہ حل نکالنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس کا کام گھرگھر آگاہی پہنچانا، ایس ایس ڈبلیو ایم کے اہلکاروں کو کچرا گھر سے اٹھانے کے ٹائم مقررکرنا، گھروں کے مطابق ریسورس کی تعیناتی کو چیک کرنا اور علاقے میں صفائی ستھرائی سے متعلق تمام کاموں کی مانیٹرنگ شامل ہوں گے۔ اس موقع پر ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد نے علاقے میں رکشہ اور عملے کی تعداد مزید بڑھانے کی درخواست کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت ا باد
پڑھیں:
کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کھارادر پون کمار نے بتایا کہ کھارادر تھانہ کی حدود اچھی قبر بمبئی بازار کے قریب 7 منزلہ رہائشی عمارت سٹی مال کی لفٹ اوپری منزل سے گراونڈ فلور کی طرف آرہی تھی کہ ممکنہ فنی خرابی کے سبب لفٹ کا بیلٹ ٹوٹ گیا اور وہ گر گئی۔
لفٹ گرنے سے اس میں سوار 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسیکو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ زخمیوں کو لفٹ سے نکال کر ریسیکو ایمبولینسوں سے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔ سب زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یہ تمام زخمی افراد بلڈنگ کے ہی رہائشی ہیں۔ اس عمارت کے گراونڈ فلور پر دکانیں اور اوپری منزلیں رہائشی یونٹس ہیں۔
ایدھی حکام کے مطابق لفٹ گرنے سے زخمی ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ جنید ولد نور محمد۔35 سالہ الطاف ولد عبدالقاد، 30 سالہ محمد سہیل ولد اقبال، 28 سالہ ندیم ولد اجمل، 17 سالہ مبشر ولد اقبال ۔18 سالہ عفان ولد زاہد، 40 سالہ نفیس ولد رفیق، 40 سالہ سراج الدین ولد فضل الدین، 35 سالہ واحد گل ولد گل محمد اور 38 سالہ ریحان ولد اخلاق احمد کے ناموں سے ہوئی۔