پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کشمیریوں میں دائمی رشتہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ 5 فروری کو پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ”یوم یکجہتی کشمیر” بھرپور انداز میں منائے گی۔ ذرائع کے مطابق انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور سینئر حریت رہنما محمد فاروق رحمانی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کشمیریوں میں دائمی رشتہ ہے اور کشمیریوں کی غیرمتزلزل حمایت ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ 5 فروری کو دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں گے اور اس سلسلے میں مختلف پروگراموں کا اہتمام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم ایک بار پھر کراچی سے خیبر تک یوم یکجہتی کشمیر منا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ملک بھر میں خصوصی تقریبات کا انعقاد اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اس سلسلے میں حکومت پاکستان، صوبائی حکومتوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے خصوصی پروگرامز ترتیب دے رکھے ہیں اور انشاء اللہ اظہار یکجہتی سے کنٹرول لائن کے اس پار بھرپور پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کی حکومت اور عوام کو کشمیریوں کی حمایت سے دستبردار نہیں کرا سکتی، پاکستان اور کشمیری عوام یک جان دو قالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ اصولی موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارتی آئین کی دفعہ 370 اور 35اے کے خاتمے کے بعد بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تیزی سے تبدیل کر رہا ہے اور اس مقصد کے لئے بھارت کی حکومت نے علاقے میں بھارتی قوانین بھی نافذ کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیرون ملک قائم پاکستانی مشنز یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے خصوصی پریس ریلیز، جلسوں، سیمیناروں، تصویری نمائشوں اور دیگر تقریبات کا انعقاد کریں گے جن میں بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔
حریت رہنما غلام محمد صفی نے اس موقع پر کہا کہ 5فروری کو پاکستان میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی واضح تھی کہ ”کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے”۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کشمیر یوم یکجہتی کشمیر اظہار یکجہتی کشمیریوں کی کشمیری عوام اور کشمیری کے مطابق
پڑھیں:
امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔