ڈکی بھائی کے رجب بٹ اور ندیم نانی والا سےراستے کیوں جداہوئے،وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی نے رجب بٹ اور ندیم نانی والا کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کی اصل وجوہات بیان کردیں۔
سعد الرحمان جو ڈکی بھائی کے نام سے مشہور ہیں 8 ملین سبسکرائبرز کے مالک ہیں،وہ ان دنوں طلحہٰ ریویوز اور شام ادریس کے ساتھ تنازعات میں الجھے رہے ہیں، شام ادریس نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا تھاکہ ڈکی بھائی چھوٹے یوٹیوبرز کو دھمکاتے ہیں اور ان پر زبانی و جسمانی حملے کرتے ہیں۔
سوئیڈن ؛ سکول میں فائرنگ،10 افراد ہلاک
ادریس نے یہ بھی تسلیم کیاہے کہ انہوں نے ڈکی بھائی کا فیس بک پیج بند کروانے میں کردار ادا کیا،ان الزامات کے بعد ڈکی بھائی کے سبسکرائبرز تیزی سے کم ہونا شروع ہو گئے اور ایک ہفتے میں وہ 8.
اب ایک پوڈکاسٹ میں ڈکی بھائی نے انکشاف کیا ہے کہ رجب بٹ نے طلحہٰ ریویوز تنازع کے دوران ان کا مذاق اڑایا تھا، جس کی وجہ سے ان کے تعلقات خراب ہو گئے۔
لاہور میں بارش؟ خدا آپ کو صبر عطا کرے!
ندیم نانی والا کے حوالے سے ڈکی نے بتایا کہ ان کی دوستی اس وقت شروع ہوئی جب ندیم نے ان سے ایک گاڑی خریدی اور ڈکی کے وی لاگز میں شامل ہونا شروع ہو گئے، تاہم تنازعات کے بعد ندیم نے ڈکی بھائی کے خلاف باتیں کرنا شروع کر دیں اور نجی وائس نوٹسز شیئر کیے، جس سے تعلقات مزید بگڑ گئے۔
ڈکی بھائی نے دعویٰ کیا کہ ندیم نانی والا نے ایک مشترکہ دوست سے کہاتھا "ڈکی تواب ختم ہو گیا ہے"، جس کے بعد ڈکی نے خود کو ان دونوں سے الگ کر لیا۔
کل مارکیٹیں بند رکھنے کا اعلان
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ندیم نانی والا
پڑھیں:
بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!
ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔
یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔
یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔
مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا
کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔
اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔
مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔
مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟
اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری