اپنے ایک بیان میں ایتمار بن گویر کا کہنا تھا کہ غزہ کا واحد حل وہاں کے باشندوں کو نقل مکانی کی ترغیب دلانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے کہا کہ امریکہ، غزہ کی پٹی کا کنٹرول خود سنبھالے گا۔ جس پر متعدد اسرائیلی حکام نے خوشی کے شادیانے بجانا شروع کر دئیے۔ اسی پر ردعمل دیتے ہوئے مستعفی صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن‌ گویر" نے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کے ساتھ خوبصورت دوستی کی شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے متعدد مسائل پر بہت اہم گفتگو کی ہے۔ غزہ کا واحد حل وہاں کے باشندوں کو نقل مکانی کی ترغیب دلانا ہے۔ ایتمار بن گویر نے کہا کہ جنگ کے دوران میں نے بارہا اسی حل کی جانب توجہ دلائی مگر سب نے میرا مذاق اڑایا۔ تاہم اب یہ مسئلہ سب کو سمجھ آ چکا ہے۔ واضح رہے کہ ایتمار بن گویر ان صیہونی وزراء میں سے ہیں جو حماس کے ساتھ جنگ بندی کے مخالف ہیں۔

نیز انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد احتجاجاََ اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔ لیکن حالیہ امریکی صدر کے بیان پر ان کا کہنا ہے کہ کابینہ میں میری واپسی کا امکان بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم "نتین یاہو" سے اس بے بنیاد خواہش کا اظہار کیا کہ وہ جس قدر جلد ممکن ہو جبری نقل مکانی کے اس منصوبے کو پارلیمنٹ سے منظور کروائیں اور عملی طور اس کا فوری آغاز کریں۔ دوسری جانب فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے پولیٹیکل بیورو "عزت الرشق" نے ڈونلڈ ٹرامپ کے اس متنازعہ و غیر منصفانہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کوئی صاف میدان نہیں کہ جس کا دل چاہے اس کا کنٹرول سنبھالنے کا ارادہ کرتا پھرے بلکہ یہ قبضہ کئے گئے فلسطین کا ایک حصہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایتمار بن نے کہا کہ

پڑھیں:

پہلگام حملے کو لیکر نریندر مودی کی رہائشگاہ پر "کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی" کی اہم میٹنگ منعقد

بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر میں حکام کیساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے اور نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے ہندوستان واپس پہنچ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ پہلگام دہشتگردانہ حملے کے سلسلے میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی رہائشگاہ پر کابینہ کمیٹی برائے سکیورٹی (CCS) کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سمیت تمام سینیئر وزراء میٹنگ میں موجود ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ میں پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت کی طرف سے جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی "سی سی ایس" میٹنگ میں پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے اور سندھ طاس معاہدے پر بھی بڑا فیصلہ ہوسکتا ہے۔

22 اپریل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں سیاحوں پر مبینہ حملہ ہوا، جس میں 26 لوگ مارے گئے، اسے 2019ء میں پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک حملہ قرار دیا گیا ہے۔ ادھر بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر میں حکام کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے اور نریندر مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے ہندوستان واپس پہنچ گئے اور اب ان کی رہائشگاہ پر میٹنگ جاری ہے۔ ایک عینی شاہد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے سیاحوں پر قریب سے فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے خچروں پر نیچے لایا تھا۔ درایں اثنا آج جموں و کشمیر کے تمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے بند رہے جبکہ تجارتی مراکز اور بازار بھی مکمل طور پر بند رہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر  تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی واپسی شروع
  • واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
  • امریکہ، ییل یونیورسٹی میں غاصب و سفاک صہیونی وزیر کا "کچرے" کیساتھ استقبال
  • صیہونی فوج اور معاشرے میں افراتفری
  • پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان
  • پاکستان کی جانب سے واہگہ بارڈر  تاحال کھلا، بھارت سے شہریوں کی آج واپسی کا امکان
  • پہلگام حملے کو لیکر نریندر مودی کی رہائشگاہ پر "کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی" کی اہم میٹنگ منعقد
  • ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
  • صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
  • اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی کا مری روڈ انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ