ویمنز ہاکی ٹیم کی نائب کپتان دعا خالد خان نے عمرہ ادائیگی کے دوران نکاح کرلیا۔
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان ویمنز ہاکی ٹیم کی انٹرنیشنل پلئیر دعا خالد خان گلوکار طاہر عباس راجا سے نکاح کرلیا۔ قومی ویمنز ہاکی ٹیم کی نائب کپتان دعا خالد نے نہایتی سادہ انداز میں عمرہ ادائیگی کے دوران نکاح کیا، جسکی تصاویر انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکانٹ پر بھی شیئر کیں۔اپنے انسٹاگرام اکائونٹ پر انٹرنیشنل ہاکی پلئیر نے شوہر کے ہمراہ نکاح کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کیشپن لکھا کہ ''کعبہ کے سائے میں ایک محبت کی داستان!، اللہ کی رحمت کے سائے میں، خانہ کعبہ کو ہمارا گواہ بنا کر، ہم نے ایک دوسرے کو قبول کیا۔ہاکی پلئیر کو نکاح کی سادہ اور پروقار انداز آگاہی کو مداحوں نے خوب پسند کیا اور انہیں مبارکباد پیش کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تینوں فارمیٹس—ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20—کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کی مشاورت کے بعد اس فیصلے پر اتفاق ہوا ہے کہ قومی ٹیم کی قیادت اب ایک ہی کھلاڑی کو سونپی جائے۔
گزشتہ دورہ زمبابوے میں آل راؤنڈر سلمان علی آغا کو کپتان مقرر کیا گیا تھا، جب کہ وائٹ بال کپتان محمد رضوان کو آرام دیا گیا تھا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ شان مسعود (ٹیسٹ کپتان) اور محمد رضوان دونوں کی بطور کپتان پوزیشن غیر یقینی ہو چکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سلمان علی آغا نے سلیکشن کمیٹی، نئے ہیڈ کوچ اور پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو متاثر کیا ہے، اور تینوں حکام ان کے بطور کپتان تقرر پر متفق دکھائی دیتے ہیں۔ امکان ہے کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے بعد انہیں باضابطہ طور پر تینوں فارمیٹس کا کپتان مقرر کر دیا جائے گا۔
شان مسعود کو نومبر 2023 میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی، لیکن ان کی قیادت میں ٹیم نے خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھائی۔ پاکستان نے ان کی کپتانی میں 12 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میں کامیابی حاصل کی، جب کہ 9 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر ہوم گراؤنڈ پر بنگلادیش کے خلاف شرمناک شکست نے ان کی قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
اسی طرح، محمد رضوان کی قیادت میں بھی وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے دوران اور نیوزی لینڈ کے دورے میں بھی ٹیم بدترین شکستوں سے دوچار ہوئی، جس کے بعد ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔