فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کو کیوں سلیکٹ کیا؟ عاقب جاوید نے تنقید کا جواب دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ چیمپیئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں فہیم اشرف کو آل راؤنڈر کے طور پر شامل کیا، جبکہ صائم ایوب کی غیرموجودگی میں ہمیں خوشدل شاہ پر غور کرنا پڑا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ سے قبل سہ ملکی کرکٹ سیریز ٹیم کے لیے معاون ثابت ہوگی، میرا خیال ہے کہ ایونٹ میں یہی ٹیم فائنل رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے قومی ٹیم کا اعلان، فخر زمان سمیت کن کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟
عاقب جاوید نے کہاکہ فہیم اشرف آل راؤنڈر آپشن کے لیے بہترین ہیں، اسی لیے ان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب کرکٹ بہت تیز ہوگئی ہے، ٹی20 میں 200 تک اسکور آسانی سے بن جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ون ڈے میں 300 سے زیادہ رنز بنائے جائیں۔ قومی ٹیم کو ہوم وکٹ کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
عاقب جاوید نے کہاکہ ٹیم فائنل کرتے وقت عامر جمال بھی زیر بحث آئے لیکن انہوں نے زیادہ ون ڈے میچز نہیں کھیلے۔ خوشدل شاہ کا نام دورہ آسٹریلیا سے پہلے زیر بحث تھا۔ ہم صائم ایوب کے متبادل کے طور پر کوئی اوپننگ بلے باز نہیں رکھ سکتے تھے کیونکہ ہمیں ان کے خلا کو پر کرنے کے لیے ایک آل راؤنڈر کی ضرورت تھی، اسی لیے خوشدل کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی ایونٹ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان کردیا ہے، جس میں فہیم اشرف، فخر زمان، سعود شکیل اور خوشدل شاہ کی واپسی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں فہیم اشرف اور خوشدل شاہ ٹیم میں کیسے آگئے، سمجھ سے باہر ہے، وسیم اکرم
فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کو ٹیم میں شامل کرنے پر سوشل میڈیا صارفین سمیت کچھ سابق کرکٹرز نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سمجھ میں نہیں آرہا ان دو کھلاڑیوں کو کیسے ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان کرکٹ ٹیم تنقید کا جواب چیمپیئنز ٹرافی خوشدل شاہ سہ ملکی سیریز عاقب جاوید فہیم اشرف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ ٹیم تنقید کا جواب چیمپیئنز ٹرافی خوشدل شاہ سہ ملکی سیریز عاقب جاوید فہیم اشرف وی نیوز چیمپیئنز ٹرافی عاقب جاوید نے اور خوشدل شاہ فہیم اشرف ا نے کہاکہ ٹیم میں کے لیے
پڑھیں:
ندا یاسر کو ایک بار پھر اپنی ملازمہ کی چوری کی کہانی سنانے پر تنقید کا سامنا
کراچی(شوبز ڈیسک) اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں ہیں، اس بار وجہ بنی اُن کی ایک اور ملازمہ سے متعلق چوری کی کہانی جو انہوں نے اپنے پروگرام میں سنائی۔
حال ہی میں ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ایک بار پھر اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔
ندا یاسر نے بتایا کہ جب ان کے بچے بہت چھوٹے تھے اور وہ خود بھی کسی پیشہ ورانہ مصروفیت میں نہیں تھیں، تو اس وقت ان کی ایک سہیلی نے اپنے گھر پر کام کرنے والی ملازمہ کی بیٹی کو ان کے گھر پر کام کے لیے رکھوا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کا اسکول ان کے گھر سے کافی دور تھا، جب کہ ان کی سہیلی کے بچوں کا اسکول ان کے گھر کے قریب تھا۔
ندا یاسر کا کہنا تھا کہ صبح جب وہ اپنے بچوں کو اسکول لے کر جاتی تھیں تو انہیں اسکول میں رکنا پڑتا تھا، اس دوران گھر پر ان کی ملازمہ اکیلی ہوتی تھی، ایک دن ان کی سہیلی نے ان سے کہا کہ اس کی ملازمہ اسکول میں اکیلی بیٹھی رہتی ہے، اگر اجازت ہو تو وہ تمہارے گھر آکر اپنی بیٹی (یعنی ملازمہ) کے پاس وقت گزار سکتی ہے جب تک اسکول کی چھٹی نہیں ہو جاتی۔
میزبان کے مطابق انہوں نے فوراً اجازت دے دی کہ کوئی بات نہیں، جس کے بعد جب وہ اسکول جاتیں اور ان کے شوہر یاسر بھی گھر پر موجود نہ ہوتے تو پورے گھر میں صرف ملازمہ اور اس کی ماں موجود ہوتی تھیں اور پورا گھر ان کے حوالے ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ دونوں خواتین گھر کے اسٹور سے ان کا قیمتی سامان چوری کرتی رہیں اور جب تک وہ ملازمہ ان کے گھر میں کام کرتی رہی، گھر سے خاصا سامان چوری ہوتا رہا۔
ندا یاسر نے مزید کہا کہ ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ملازمہ پر اندھا بھروسہ کیا اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی سہیلی کو انکار بھی کر سکتی تھیں۔
ندا یاسر کی جانب سے مسلسل ملازماؤں کی چوری کی کہانیاں سنانے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ایک پروگرام ندا یاسر کو اکیلے کرنا چاہیے، جس میں وہ آرام سے سب کو بتا دیں کہ کتنی بار ان کے گھر پر چوری ہو چکی ہے، کیونکہ ہر بار ان کے پاس ایک نئی کہانی ہوتی ہے۔
کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ جتنی چوریاں ندا یاسر کے گھر میں ہوئی ہیں، اتنی شاید پورے کراچی میں بھی نہیں ہوئیں۔
صارفین نے یہ بھی تبصرہ کیا کہ ندا یاسر کے گھر پیش آنے والی چوری کی کہانیاں سننے کے بعد تو بندہ ملازمہ کو نکال کر خود ہی جھاڑو پونچھا کر لے، لیکن ندا باجی! ہم تو کر لیں گے، آپ کا کیا ہوگا؟
Post Views: 4