قومی ایئرلائنز کی پانچ برس بعد برطانیہ کےلیے فلائٹ آپریشن کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز برطانیہ کےلیے پروازوں کی تیاری میں مصروف ہے، برٹش پاکستانی کمیونٹی قومی ایئر لائن کی پانچ سال کے بعد دوبارہ بحالی کےلیے پُرامید ہیں۔
لندن سے ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے برطانیہ کےلیے فلائٹ آپریشن کےلیے تیاریاں تیز کردی ہیں۔ اس سلسلے میں پی آئی اے انتظامیہ نے فلائٹ اپریشن سے قبل کیٹرنگ سروس کےلیے ٹینڈر جاری کردیا ہے۔
پی آئی اے نے برطانیہ کے تین اسٹیشنز پر کیٹرنگ کے لیے درخواست طلب کر لی ہیں۔ مانچسٹر، لندن اور برمنگھم اسٹیشن پر مسافروں کے لیے کیٹرنگ سروس کےلیے رجسٹرڈ کمپنیوں سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔
دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کو پی آئی اے کنٹری منیجر برطانیہ کو درخواست بھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پی آئی اے نے لندن مانچسٹر اور برمنگھم اسٹیشن پر مسافروں کےلیے کیٹرنگ سروس کےلیے رجسٹرڈ کمپنیوں سے درخواست طلب کرلی۔
اس وقت برطانیہ سی اے اے اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم پاکستان کے دورے پر ہے، جہاں وہ آڈٹ کر رہی ہے اس سلسلے میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے آڈٹ کی کامیابی کے بعد پی آئی اے کو پروازوں کی جلد بحالی کی امید ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: برطانیہ کے پی ا ئی اے
پڑھیں:
امریکہ کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) گزشتہ دنوں پاکستان کا سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکہ پہنچا تھا جہاں اقوام متحدہ میں مختلف ممالک کے نمائندوں، امریکی کانگریس ارکان اور دیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتیں کیں۔
اب پاکستان کا سفارتی وفد امریکہ سے برطانیہ پہنچ گیا۔ لندن میں نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری کا کہنا تھاکہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا، ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے، بھارت کوشش کررہا ہے کہ ایسی استثنیٰ ملے کہ بغیرثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کردیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی محکمہ خارجہ اور ارکان پارلیمنٹ کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا، امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پذیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، کشمیر پر مذاکرات چاہتے ہیں، بھارتی وفد کے دورے کا جائزہ لے کر پتا چلتا ہے کہ ان کا مقصد صرف پاکستان پر الزام تراشی کرنا ہے۔
سفارتی وفد کے رکن خرم دستگیر خان کہناتھاکہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرادیا، مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ بھارت نہ غیر جانب دارانہ انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے، اس لیے دنیا کی مداخلت کی ضرورت ہے۔
بشریٰ انجم بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو نیویارک اور واشنگٹن میں بہت پذیرائی ملی، سندھ طاس معاہدے اور کشمیر پر پاکستان نے اپنا مؤقف بہت عمدہ انداز میں پیش کیا۔
جنوبی وزیرستان میں بچوں کی گاڑی پر فائرنگ
مزید :