کراچی: لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹک ٹاک نے باپ اور بیٹے کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی:
لانڈھی میں ریلوے لائن کے قریب ٹک ٹاک بناتے ہوئے باپ اور بیٹا کراچی آنے والی ٹرین کی ٹکر سے جاں بحق ہوگئے۔
لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی ٹکر سے کمسن لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے جس کی اطلاع ملتے ہی ریلوے پولیس اور چھیپا کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور دونوں لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔
اس حوالے سے ڈیوٹی افسر اے ایس آئی رمضان نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے باپ اور بیٹا ہیں ، متوفی کی شناخت 45 سالہ جمیل اور اس کے بیٹے کی شناخت 5 سالہ صبیح اللہ کے نام سے کی گئی۔
حادثہ کراچی آنے والی رحمٰن بابا ٹرین کی ٹکر سے پیش آیا تھا اور ابتدائی طور پر واقعہ ریلوے لائن کے قریب ٹک ٹاک بناتے ہوئے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے تاہم پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
چلاس:بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔
ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی، جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔