کراچی:

شہر قائد میں خونی حادثات میں میاں ، بیوی اور ماں ، بیٹے سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد رواں سال میں اب تک ٹریفک حادثات میں مرنے والے شہریوں کی تعداد 83 تک پہنچ گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راشد منہاس روڈ ملینیئم مال کے قریب خونی ڈمپر نے موٹرسائیکل سواروں کو روند دیا جس کے نتیجے میں میاں بیوی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔

حادثہ اتنا دلخراش تھا کہ موقع پر موجود لوگوں کی چیخیں نکل گئیں جبکہ ملیر کھوکھرا پار میں اناڑی ڈرائیور سے بے قابو بس گھر میں جا گھسی جس کے نتیجے میں ماں اور بیٹا جاں بحق ہوگئے۔

اس کے علاوہ گلشن معمار ایوب شاہ مزار کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق جبکہ 3 کمسن بہن اور بھائی زخمی ہوگئے۔

میلنیئم مال کے قریب خونی ڈمپر کے حادثے نے راشد منہاس روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جبکہ حادثے کا ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔

مشتعل افراد نے پتھراؤ کر کے ڈمپر کے شیشے توڑ دیئے ، جنوری اور رواں ماہ فروری کے 5 روز تک شہر میں ٹریفک حادثات میں مجموعی طور پر 32 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

ایس ایچ او فیصل گل اور چھیپا حکام کے مطابق حادثے میں جاں بحق 50 سالہ محمد فاروق نیوی کا سویلین ملازم ہے جبکہ بیٹا 18 سالہ ضیاالرحمٰن زخمی ہوا ہے جسے بعدازاں نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایدھی حکام کے مطابق ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار میاں اور بیوی بھی جاں بحق ہوئے ہیں جن کی شناخت 40 سالہ مریم زہرہ اور 46 سالہ کامران کے نام سے کی گئی۔

جناح اسپتال میں متوفیہ مریم زہرہ کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے میری بہن اور بہنوئی ہے اور وہ ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ خونی ڈمپر کب تک لوگوں کی جانیں لیتے رہیں گے، متوفیہ مریم زہرہ جعفر طیار سوسائٹی کی رہائشی اور کے ایم سی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں اسکول ٹیچر اور 2 بچوں کی ماں تھی جبکہ وہ اپنے میکے گلشن اقبال سے شوہر کے ہمراہ واپس اپنے گھر جا رہی تھی کہ اس المناک حادثے کا شکار ہوگئی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک

روس کے مشرقی علاقے میں چین کی سرحد کے نزدیک مسافر بردار طیارہ ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا اور اُس میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹونوف اے این-24 ماڈل کا یہ طیارہ انگارا ایئرلائنز کی ملکیت تھا جس نے بلاگوویشچنسک سے ٹنڈا کے لیے پرواز بھری تھی۔

طیارہ اپنی دوسری لینڈنگ کی کوشش کے دوران ریڈار سے غائب ہو گیا تھا جب کہ اس سے قبل کسی تکنیکی خرابی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ خراب موسم اور حد نظر کی کمی کے باعث طیارے نے بلندی کا غلط اندازہ لگایا اور ممکنہ طور پر درختوں سے ٹکرا کر گرگیا۔

روس کی ایمرجنسی وزارت کا کہنا ہے کہ طیارے کا ملبہ ٹنڈا شہر سے تقریباً 15 کلومیٹر جنوب میں ایک پہاڑی جنگلاتی علاقے میں ملا جہاں پہنچنا دشوار گزار موسم اور زمین کی ساخت کے باعث فوری ممکن نہ تھا۔

طیارے میں 5 بچوں سمیت 42 مسافر اور عملے کے 6 افراد سوار تھے۔ جن میں سے کوئی بھی زندہ نہ بچ سکا۔ ایک چینی مسافر بھی شامل ہے۔

گورنر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

روسی ایوی ایشن نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تاہم روسی ایوی ایشن پہلے ہی مغربی پابندیوں کے باعث مسائل کا شکار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب: ٹریفک حادثے 7 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق
  • گاڑیوں اورموٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن میں بڑا اضافہ
  • کراچی، نیشنل ہائی وے پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا، ڈرائیور گرفتار
  • کراچی: ملیر کورٹ کے قریب ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • کراچی میں غیر ملکی شہریوں کے گھروں میں ڈکیتیاں، اہم انکشافات
  • روس میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، تمام افراد ہلاک
  • کراچی: سفاک شوہر نے بیوی کا گلہ کاٹ کر قتل کردیا
  • میاں بیوی پر مشتمل ڈکیت گروپ، غیرملکیوں کو کیسے لوٹتا تھا؟
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • بارشوں کے باعث 26 جون سے اب تک 252 افراد جاں بحق، این ڈی ایم اے