اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیری شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کی قربانیوں نے کشمیری عوام کے حوصلے مزید بلند کر دیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ دنیا کو بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیری عوام کی بے مثال قربانیوں کا احساس کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے ان خیالات کا اظہار یکسپریس چوک اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر ریلی کی قیادت کرتے ہوئے کیا۔ ریلی میں سول سوسائٹی، طلبا اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مشعال حسین ملک نے اس موقع پر کہا کہ وہ پوری کشمیری قوم کو سلام پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف جاری نسل کشی کو شدید مذمت کی اور کہا کہ جو بھی دنیا میں کشمیر کی آواز بلند کرتا ہے، اسے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کی قربانیوں نے کشمیری عوام کے حوصلے مزید بلند کر دیے ہیں۔ مشعال ملک نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے گھروں پر ناجائز قبضہ کر رہا ہے اور عالمی برادری کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ آج تک بھارت کو کٹہرے میں کیوں نہ لا سکا؟۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں قید معصوم افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر بہادر ترین قوم ہے اور پوری دنیا کو انسانیت کے ناتے حق اور سچ کا ساتھ دینا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیری عوام انہوں نے کہ کشمیر ملک نے کہا کہ

پڑھیں:

موضوع: موجودہ زمانے میں کربلاء کے اثرات اور مطابقت

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
موضوع: موجودہ زمانے میں کربلاء کے اثرات اور مطابقت
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین سید ضیغم رضوی
میزبان: محمد سبطین علوی
موضوعات گفتگو:
کربلاء کے اخلاقی اثرات
کربلاء کے سیاسی و اجتماعی اثرات
کیا مجالس میں حالات حاضرہ کو بیان کرنا چاہیئے؟ اور کیوں
خلاصہ گفتگو:
کربلا محض ماضی کا ایک واقعہ نہیں، بلکہ *زندگی کا ایک مکمل منشور* ہے جو آج بھی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا اصحاب نے انسانیت کو ایک ایسا درس دیا جو *زندگی کے تمام اجتماعی، سیاسی اور اخلاقی پہلوؤں پر محیط* ہے۔ آپ کا قیام قرآنی حکم *"امر بالمعروف اور نہی عن المنکر"* کی عملی تفسیر تھا۔ کربلا ایثار، قربانی، اخلاص اور خاندانی اقدار جیسے *اعلیٰ اخلاقی نکات* کو اجاگر کرتی ہے۔
 
کربلا *باطل کے سامنے نہ جھکنے اور سربلند رہنے کا درس* دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کی مزاحمتی تحریکیں اس سے *مشعل راہ* حاصل کرتی ہیں، جیسا کہ مہاتما گاندھی نے مظلومیت میں فتح کا سبق کربلا سے سیکھا۔ یہ ہمیں سکھاتی ہے کہ دین پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، بھلے اس کے لیے ہر قربانی دینی پڑے۔ حالات حاضرہ کو کربلا کی روشنی میں دیکھنا اور عدل کا قیام کرنا امام کے مقصد کو زندہ کرنا ہے۔ حقیقت میں، کربلا *ہر تاریکی میں ہدایت کا چراغ* ہے جو رہتی دنیا تک روشنی بکھیرتا رہے گا۔
 

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری جعلی مقابلے میں کشمیری نوجوان کے بہیمانہ قتل کا نوٹس لے، مشعال ملک
  • عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
  • چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر
  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • موضوع: موجودہ زمانے میں کربلاء کے اثرات اور مطابقت
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • مژگاں تو کھول۔۔۔!
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا