ماورا حسین کی امیر گیلانی سے شادی کی تصدیق، دلکش تصاویر بھی شیئر کردیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 فروری 2025ء ) پاکستانی اداکارہ ماورا حسین نے اپنی شادی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے ساتھی اداکار امیر گیلانی سے نکاح کی تصدیق کردی۔ ماورا حسین اور امیر گیلانی کی شادی کی خبریں زیر گردش رہی ہیں تاہم اب اداکارہ نے ان پر خاموشی توڑتے ہوئے نکاح کی تصدیق کی ہے، اس حوالے سے ماورا نے انسٹاگرام پر بتایا کہ انہوں نے نکاح کرلیا ہے، اپنی اور امیر گیلانی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ’بالاخر اس ہنگامے کے دوران میں نے تمھیں حاصل کرلیا‘ اسی کے ساتھ ماورا حسین نے ہیش ٹیگ #MawraAmeerHoGayi بھی استعمال کیا، انہوں نے اس پوسٹ میں 5 فروری کی تاریخ درج کرتے ہوئے بسم اللہ بھی لکھا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کے ازدواجی سفر کا آغاز 5 فروری سے ہی ہوا ہے۔
(جاری ہے)
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل سوشل میڈیا پر یہ افواہیں زیر گردش تھیں کہ شوبز اداکارہ ماورا حسین اپنے قریبی دوست اور ساتھی اداکار امیر گیلانی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھ گئی ہیں، تاہم ماورا کی جانب سے نکاح کا باضابطہ اعلان ہونے پر ان خبروں کے سچ ہونے کی تصدیق ہوگئی اور دونوں کے مداحوں نے دونوں کی نئی زندگی کی شروعات کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار بھی کیا۔
.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امیر گیلانی ماورا حسین کی تصدیق
پڑھیں:
بجٹ اناملیز کمرشل امپورٹرز ایف بی آر ٹیکس قوانین پر سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس )پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی بڑھتی ہوئی کمپلائنس کی شرائط پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ موجودہ پالیسی گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ریونیو کے ہدف حاصل کرنے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔انہوں نے پی سی ڈی ایم اے اراکین کے ساتھ پوسٹ بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے تاجر برادری سے مشاورت کے بغیر غیر آزمودہ کمپلائنس کے ضابطے متعارف کروائے ہیں۔ہر ہفتے نئے تقاضے عائد کیے جا رہے ہیں مگر ٹیکس دہندگان مارچ اور اپریل 2025 کے درست سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں ابھی بھی مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے خاص طور پر 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں شامل کیے گئے نئے الیکٹرانک انوائسنگ اور ای فائلنگ سسٹم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات اسٹیک ہولڈرز کی رائے کے بغیر کاروباری اداروں کی مشکلات کو نظر انداز کرتے ہوئے نافذ کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر کو مزید ماہانہ کمپلائنس کے بوجھ ڈالنے کی بجائے پہلے موجودہ فائلنگ کے مسائل حل کرنے چاہیے۔پی سی ڈی ایم اے اراکین نے ایف بی آر افسرص ان کو دیے گئے اضافی صوابدیدی اختیارات پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ سلیم ولی محمد نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے پاس کسی بھی ایف بی آر افسر کے اختیارات کے غلط استعمال کی شکایت کرنے کا کوئی مناسب فورم موجود نہیں ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تجارتی تنظیموں اور ایف بی آر کی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے جو کسی بھی جبری کارروائی کا جائزہ لے سکے۔اگرچہ ایسوسی ایشن نے بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف کارروائی اور اہل/غیر اہل ٹیکس دہندگان کی نئی درجہ بندی کو سراہا لیکن انہوں نے واضح کیا کہ کمپلائنس کے مسائل حل کیے بغیر ریونیو کے اہداف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ غیر واضح پالیسیاںکاروباری اداروں اور ایف بی آر دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔