UrduPoint:
2025-11-03@15:45:22 GMT

بنگلہ دیش: مظاہرین نے شیخ حسینہ کے گھر کو آگ لگا دی

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

بنگلہ دیش: مظاہرین نے شیخ حسینہ کے گھر کو آگ لگا دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) بنگلہ دیش میں بدھ کی رات کو مظاہرین نے معزول سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خاندان کے ساتھ ہی ان کی جماعت کے دیگر ارکان کے گھروں میں بھی توڑ پھوڑ کی اور کئی عمارتوں کو آگ لگا دی۔

یہ ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی، جب معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بھارت سے عوام کو خطاب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک شعلہ بیان تقریر کی اور اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ عبوری حکومت کے خلاف مزاحمت کریں۔

داخلی سیاست پر مبنی بھارتی خارجہ پالیسی ایک بڑی کمزوری ہے

ڈھاکہ میں لوگ اس وقت سڑکوں پر نکلنا شروع ہوئے، جب یہ خبر پھیلی کہ شیخ حسینہ بھارت سے سوشل میڈیا کے ذریعے ملکی عوام سے خطاب کرنے والی ہیں۔ واضح رہے کہ حسینہ گزشتہ برس طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے بعد سے بھارت میں ہیں، جہاں وہ فرار ہو کر پہنچی تھیں۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے دھمکی دی تھی کہ اگر حسینہ نے اپنی تقریر کے پروگرام کو آگے بڑھایا، تو وہ اہم عمارت، جو بنگلہ دیش کی آزادی کی علامت کے طور پر ہے، اسے "بلڈوز" کر دیں گے۔

اور پھر جیسے ہی معزول رہنما نے آن لائن خطاب شروع کیا، مظاہرین نے گھر پر دھاوا بول دیا اور اس کی اینٹوں کی دیواروں کو توڑنا شروع کر دیا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان

شیخ حسینہ کا رد عمل

77 سالہ شیخ حسینہ نے تقریبا 20 سال تک بنگلہ دیش پر حکمرانی کی اور اقتدار کے دوران اپوزیشن کو بڑی بے رحمی سے دبا کر رکھ دیا تھا، اسی لیے انہیں ایک مطلق العنان حکمران کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

مظاہرین نے شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان کے اس پرانے گھر میں بھی توڑ پھوڑ کی، جسے ایک میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ شیخ مجیب الرحمان کو بنگلہ دیش کا بانی سمجھا جاتا ہے۔

اس واقعے کے دوران ہی شیخ حسینہ نے اپنے خطاب میں کہا، "وہ بلڈوزر سے ملک کی آزادی کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ وہ ایک عمارت کو تباہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ تاریخ کو نہیں مٹا سکیں گے۔

"

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین فوجی تعاون پر بھارت کو گہری تشویش

حسینہ کے والد کو بڑے پیمانے پر آزادی کے ایک ہیرو کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لیکن ان کی بیٹی پر غصے کے سبب حسینہ کے ناقدین میں ان کی میراث کو بھی داغدار کر دیا ہے۔

علامتی عمارت

جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا وہ وہی مکان تھا، جہاں بنگلہ دیش کی آزادی کے رہنما شیخ مجیب الرحمان نے سن 1971 میں پاکستان سے باضابطہ طور پر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

یہ وہ جگہ بھی تھی، جہاں سن 1975 میں مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل میں بچ جانے والی حسینہ نے بعد میں عمارت کو میوزیم میں تبدیل کر دیا۔

بنگلہ دیش: 2009ء کی بغاوت میں گرفتار 178 فوجی رہا کر دیے گئے

پچھلے سال اس گھر میں پہلی بار اس وقت آگ لگائی گئی تھی، جب مظاہرین نے حسینہ کی حکومت کی علامتوں کو نشانہ بنایا تھا۔

ہجومی تشدد

نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی نگراں حکومت شیخ حسینہ کے حامیوں کے خلاف ہجومی تشدد کو روکنے کے لیے جدوجہد کرتی رہی ہے۔

بدھ کے روز، مظاہرین نے حسینہ کی عوامی لیگ کے حامیوں کے کئی گھروں اور کاروباری مراکز پر بھی حملہ کیا۔

بنگلہ دیش کا شیخ حسینہ کو بھارت سے واپس لانے کا عزم

عبوری حکومت نے 77 سالہ حسینہ پر سن 2009 میں شروع ہونے والے ان کے دور حکومت میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے۔

جبکہ اپنی تقریر کے دوران سابق وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ ملک کے نئے رہنماؤں نے "غیر آئینی" طریقوں سے اقتدار سنبھالا۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مجیب الرحمان شیخ حسینہ کے مظاہرین نے بنگلہ دیش کر دیا

پڑھیں:

بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ایڈوائزری کونسل نے ملک میں جاری سیاسی اختلافات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں آئندہ ایک ہفتے میں جولائی نیشنل چارٹر اور مجوزہ آئینی اصلاحات پر اتفاق نہ کر سکیں، تو حکومت خودمختارانہ طور پر فیصلہ کرے گی۔

یہ اعلان پیر کے روز چیف ایڈوائزر کے دفتر (تیجگاؤں، ڈھاکا) میں ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس کی صدارت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قانونی مشیر پروفیسر آصف نذرل نے بتایا کہ اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان جلد اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت ’خود اپنا راستہ اختیار کرے گی۔‘

اجلاس میں دیگر مشیروں میں محمد فوزالکبیر خان، عادل الرحمان خان اور پریس سیکریٹری شفیع الحق عالم بھی شریک تھے۔

سیاسی پس منظر اور تنازعہ کی نوعیت

گزشتہ ہفتے نیشنل کنسینس کمیشن نے حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں تجویز دی گئی تھی کہ آئینی اصلاحات پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک خصوصی آرڈر جاری کیا جائے۔ اس کے مطابق، اگر ریفرنڈم کامیاب ہوتا ہے تو آئندہ پارلیمنٹ کو آئینی ترمیمی ادارہ کے طور پر تشکیل دیا جائے گا، جو 270 دن کے اندر اصلاحات مکمل کرے گی۔

تاہم ریفرنڈم کے انعقاد کے وقت پر سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہے۔ بعض جماعتیں چاہتی ہیں کہ یہ ریفرنڈم عام انتخابات کے ساتھ کرایا جائے، جبکہ دیگر جماعتیں اسے انتخابات سے قبل منعقد کرنے کی حامی ہیں۔ یہی اختلافات عبوری حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔

پروفیسر آصف نذرل کا بیان

پروفیسر نذرول نے کہا ’ہم کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے، بلکہ مکالمے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں باہمی اتفاق پر نہیں پہنچتیں تو حکومت اپنا لائحہ عمل خود طے کرے گی۔‘

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت مزید مذاکرات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

’ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام جمہوری اور اینٹی فاشسٹ جماعتیں مل بیٹھ کر رہنمائی فراہم کریں۔ ان کے پاس تعاون اور مفاہمت کی طویل تاریخ ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک بڑی جماعت کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سفارشات پہلے سے طے شدہ نکات سے مختلف ہیں، تو پروفیسر نذرل نے براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ جماعتیں خود اپنے اختلافات حل کریں گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔‘

انتخابات کے شیڈول کی تصدیق

ایڈوائزری کونسل نے اس بات کی بھی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ قومی انتخابات فروری 2026 کے اوائل میں منعقد کیے جائیں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر فریقین کے درمیان آئندہ چند دنوں میں اتفاق نہ ہوا تو عبوری حکومت کا یکطرفہ اقدام ملک میں ایک نئے سیاسی بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ
  • بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان
  • میکسیکو: مقامی میئرکے قتل کے بعد پرتشدد مظاہرے، مشتعل افراد کا سرکاری عمارت پر دھاوا
  • شیخ حسینہ واجد بغاوت کیس میں مفرور قرار،اخباروں میں نوٹس
  • بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کی، ایک لاکھ کے قریب اہلکار تعینات ہوں گے
  • بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں