مجمع المدارس کسی ایک مکتبِ فکر تک محدود نہیں، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے صدر کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ تمام علماء، مراکز، جامعات، مدارس، کتب خانوں اور تحقیقاتی اداروں کے ساتھ ہر طرح کے علمی، تحقیقی اور دینی تعاون کیلئے آمادہ ہے اور تمام مسالک و مذاہب کے اکابرین علماء و اساتذہ سے استفادے کیلئے تیار ہے اور ہمیشہ ملکی استحکام، قومی وقار، وحدت، اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کیلئے کوشاں رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمۃ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب میں کہا کہ یہ تعلیمی بورڈ دینی مدارس کے روایتی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، معیاری امتحانی نظام تشکیل دینے، تحقیق و تدریس کو فروغ دینے، علماء و فضلاء کی تربیت، اور دینی و عصری علوم میں ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجمع المدارس کسی ایک مکتبِ فکر تک محدود نہیں، بلکہ تمام مسالک کے علماء، طلبہ اور مدارس کو یکساں مواقع فراہم کرتا ہے تاکہ سب اس علمی و فکری ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ تمام علماء، مراکز، جامعات، مدارس، کتب خانوں اور تحقیقاتی اداروں کے ساتھ ہر طرح کے علمی، تحقیقی اور دینی تعاون کیلئے آمادہ ہے اور تمام مسالک و مذاہب کے اکابرین علماء و اساتذہ سے استفادے کیلئے تیار ہے اور ہمیشہ ملکی استحکام، قومی وقار، وحدت، اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کیلئے کوشاں رہا ہے۔ علامہ سید جواد نقوی نے مزید اعلان کیا کہ مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمۃ کی مجلس عاملہ کا چوتھا سالانہ اجلاس 18 فروری کو مرکزی دفتر جامعہ عروۃالوثقی، لاہور میں منعقد ہو گا۔ اجلاس میں ملک بھر سے ممتاز علمی و فکری شخصیات، ملحق مراکز کے سربراہان، ماہرین تعلیم اور مجلسِ شوریٰ کے اراکین شرکت کریں گے، جہاں الحاق شدہ مدارس اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے پوزیشن ہولڈر طلبہ کو اسناد و اعزازات سے نوازا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مجمع المدارس ہے اور
پڑھیں:
سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں بڑی مثبت سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کئے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔