پی ٹی آئی کا پارلیمنٹیرینز کو متحرک کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور:
پاکستان تحریک انصاف نے پارلیمنٹیرینز کو متحرک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے موجودہ ملکی سیاسی صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے پارلیمنٹیرینز کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پارٹی کی جانب سے آئندہ ہفتے لاہور میں پارلیمنٹیرینز کنونشن منعقد کیا جائے گا۔
پارلیمنٹیرینز کنونشن میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان اسمبلی شریک ہوں گے۔
لاہور میں ہونے والے پارلیمنٹیرینز کنونشن میں سندھ،بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے پارلیمانی لیڈرز،چیف وہپ بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز،پارلیمانی لیڈرز اور چیف وہپ شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹیرینز کنونشن میں آئین و قانون کی بالادستی،انصاف کی فراہمی اور انسانی حقوق کے موضوع پر گفتگو ہوگی۔ پی ٹی آئی پالیمنٹیرینز کنونشن میں قراردادیں بھی منظور کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹیرینز کنونشن
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
مظفرآباد:پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔
ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔
دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔